جج نے ہرن کے شکاری کو ایک سال تک ہر ماہ ”بامبی“ فلم دیکھنے کی سزا سنا دی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 18 دسمبر 2018 23:36

جج نے ہرن کے شکاری کو ایک سال تک ہر ماہ ”بامبی“ فلم دیکھنے کی سزا  سنا دی

حال ہی میں میسوری سے تعلق رکھنے والے ہرن کے ایک شکاری کو پچھلی دہائی میں سینکڑوں ہرن  مارنے کے جرم میں انوکھی سزا سنائی گئی۔ اس کی سزا میں  ایک سال تک ہر ماہ ایک بار ڈزنی کلاسک ”بامبی“ کو دیکھنا بھی شامل ہے۔
ڈیوڈ بیری اور ان کے دو بیٹوں ڈیوڈ بیری جونیئر اور کائل بیری نے پچھلے نو سالوں میں جنوبی میسوری کے جنگل میں سینکڑوں ہرنوں کا شکار کیا۔

ان کی شکار کی گئی ہرنوں کی تعداد کا تعین نہیں ہو سکا لیکن تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ یہ تعداد سینکڑوں میں ہے۔ یہ تینوں باپ بیٹے رات کے وقت ہرن کا شکار کرتے تھے۔ شکار کے بعد یہ ہرن کا سر کاٹ کر ٹرافی کے طور پر اپنے ساتھ لے جاتے اور اس کے جسم کو گلنے سڑنے کے لیے چھوڑ دیتے۔ اگرچہ ٹرافی فروخت کر کے انہیں مالی فائدہ بھی ہوتا لیکن پولیس کا خیال ہے کہ وہ ایسا اپنی انا کی تسکین کے لیے کرتے تھے۔

(جاری ہے)

یہ میسوری کی تاریخ میں ہرن کے غیر قانونی شکار کا سب سے بڑا مقدمہ ہے۔ اس میں 12 مشتبہ افراد پر مقدمہ چلایا گیا ہے لیکن ان میں سے صرف ایک کو ہی بامبی فلم دیکھنے کی سزا ملی ہے۔
عدالتی کاغذات کے مطابق لارنس کاؤنٹی جج روبرٹ جارج نے ڈیوڈ بیری جونیئر کو ہر ماہ بامبی دیکھنے کی سزا سنائی ہے۔ ڈیوڈ بیری جونیئر کو 23 دسمبر سے پہلے اس فلم کو ایک بار دیکھنا ہوگا۔ ڈیوڈ کو ایک سال تک لارنس کاؤنٹی جیل میں قید بھی بھگتنا ہوگی تاکہ وہ ہر ماہ باقاعدگی سے فلم دیکھ سکے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جج نے صرف ڈیوڈ بیری جونیئر کو ہی فلم دیکھنے کی سزا کیوں دی ہے۔ یہ بات بھی عجیب ہے کہ جو شخص سینکڑوں ہرنوں کا شکار کر چکا ہو اس پر ڈزنی کی اینی میٹڈ فلم کا کیا اثر ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu