ظالم ماں نے قرض اتارنے اور نیا سمارٹ فون خریدنے کے لیے اپنے جڑواں بچے فروخت کر دئیے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 11 ستمبر 2019 23:52

ظالم ماں نے قرض اتارنے اور نیا سمارٹ فون خریدنے کے لیے اپنے جڑواں بچے فروخت کر دئیے

چین میں ایک تنہا ماں  کو حال ہی میں پولیس نے اس وقت گرفتار کیا، جب تحقیقات میں معلوم ہوا کہ اس نے 65 ہزار یوان یا 9100 ڈالر میں اپنے نوزائیدہ جڑواں بچوں کو فروخت کیاہے۔ خاتون نے دونوں بچوں کو اپنا قرض اتارنے اور اپنے لیے نیا فون خریدنے کے لیے فروخت کیا تھا۔
چینی اخبار ننگبو نیوز کے مطابق  خاتون کی عمر 20 سال سے کچھ زیادہ ہے۔ خاتون نے ستمبر میں اپنے دونوں نوزائیدہ جڑواں بچوں کو قلاش اور  مقروض ہونے کی وجہ سے فروخت کیا۔

  خاتون، جن کا خاندانی نام ما بتایا گیا ہے،  کے خاندان والوں نے  اس کے بچوں کی پرورش سے انکار کر دیا تھا۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ  ما نے  ایک ماہ کی عمر کے دونوں بچوں کے لیے  گاہک کیسے تلاش کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پولیس اسی طرح کے ایک دوسرے کیس کی تحقیقات کر رہی تھی کہ انہیں ما اور اس کے بچوں کے کیس کے بارے میں معلوم ہوا۔

(جاری ہے)

مزید تحقیقات پر معلوم ہوا کہ ما نے دونوں بچوں کو الگ الگ خاندانوں کو فروخت کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بچوں کی پیدائش کے وقت ان کا باپ بھی موجود نہیں تھا۔ تاہم جب خاتون نے بچوں کو فروخت کردیا تو بچوں کا باپ ما سے آدھی رقم لینے کے لیے آگیا۔ ما نے پولیس کو بتایا کہ بچوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم میں سے آدھی بچوں کے باپ نے  لی  ہے۔ ما نے بتایا کہ اس نے اپنے حصے کی رقم سے بنک کا قرض ادا کیا  اور ایک سمارٹ فون خریدا جبکہ بچوں کے باپ وو نے اس سے اپنا جوئے کا قرض ادا کیا۔
پولیس نے  بتایا کہ انہوں نے بچوں کو واپس لے کر  ما کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔ غیر ذمہ دار والدین  کو گرفتاری کے بعد طویل عرصہ جیل میں گزارنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu