
Kaproon Ki Dhulai Ya Landri - Clothing Tips For Women
کپڑوں کی دھلائی یا لانڈری - خواتین کے ملبوسات
بدھ 31 جنوری 2018

جسم کی حفاظت خوش پوشی اور گھر سے باہر سماجی تقریبوں میں شرکت کے لیے ضروری ہے کہ ہم کپڑے پہنیں اور اس سے بھی زیادہ ضروری یہ امر ہے کہ ہمارے کپڑے صاف ستھرے اور اُجلے ہوں میلے کچیلے کپڑے جہاں ہماری صحت کو خراب کرتے ہے وہاں ساتھ ہی پھٹ بھی جلد ہی جاتے ہیں اور ہماری شخصیت کا غلط تعارف کرواتے ہیںعام طور پر کپڑے میلے ہوتے ہی لانڈری بھیج دیے جاتے ہیں یا دھوبی کو حالانکہ جتنی احتیاط گھر پر دھلائی کرنے میں ہوسکتی ہے اتنی دھوبی یا لانڈری والا نہیں کرسکتا اکثر خواتین کو یہ شکایت ہوتی ہے”کمبخت دھوبی نے نئی کی نئی شال جلا لایا“اتنی خوبصورت کیمرک کی قمیض کے رنگ پھٹا دیے۔
اور یوں قیمتی شے نہ صرف برباد بلکہ ستیاناس ہوکر رہ جاتی ہے اس کے علاوہ ایک بات اور بھی ہے وہ یہ کہ دھوبی کے پاس جانے کس کس کے اور کہاں کہاں سے دھونے کے لیے کپڑے آتے ہیں اور کتنے لوگ بیمار ہوتے ہیں مریضوں کے کپڑوں میں کروڑوں جراثیم ہوتے ہیںتو جہاں ان کے کپڑے دھلتے ہیں وہاں ہمارے بھی دیکھنے میں یہ دھلے کپڑے صاف اور اُجلے دکھائی دیتے ہیں مگر ناپاک اور بیماری پھیلانے میں مدد دینے والے ہوتے ہیں آج پھیلتی ہوئی بیماریوں کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ دھوبی یا لانڈری والے بیماروں اور تندرستوں کے کپڑے الگ الگ نہیں دھوتے آپ گھر میں عمدگی سے دھوسکتی ہے کہ بچت بھی ہو اور کپڑا بھی صحیح اور ٹھیک ٹھاک رہے اور جراثیم سے بھی ناپاک ہوجائے،سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ کپڑوں میں میل کس طرح کی جمی ہوتا ہے ہوا میں گرد اور دھوئیں وغیرہ کے ذرات ہوتے ہیں وہ ہوا کی نمی اور آبی بخارات میں مل کر کپڑوں کے سوراخوں میں آہستہ آہستہ جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اتنے جمع ہوجاتے ہیں کہ کپڑوں پر گرد کی تہیں نظر آنے لگتی ہے اور کپڑا میلا ہوجاتا ہے کپڑوں کو صاف کرنے کے لیے سب سے پہلے پانی درکار ہوتا ہے شاید آپ کو معلوم نہ ہوکہ پانی دو طرح کا ہوتا ہے بھاری پانی اور ہلکا پانی،بھاری پانی:بھاری پانی میں زمین کے نمکیات شامل ہوتے ہیں اس کی پہچان یہ ہے کہ اگر ہم اس میں صابن حل کرنا چاہیں تو بہت دیر کے بعد حل ہوگااور جھاگ نہیں اٹھیں گے بلکہ صابن کی پھٹکیاں سی بن جائیں گی اس طرح نہ صرف صابن ضائع ہوگا بلکہ صابن کے ساتھ پانی میں جمع شدہ نمکیات مل کر کپڑے پر جمع ہوجائیں گے اور کپڑا صاف نہیں ہوسکے گا،بھاری پانی دو قسم کا ہوتا ہے:عارضی بھاری پانی اور مستقل بھاری پانی عارضی بھاری پانی میں کیلشیم ہائی کاربونیٹ اور میگیشیم پانی کاربونیٹ جیسے نمکیات موجود ہوتے ہیں اس قسم کا بھاری پانی صرف ابالنے سے ہی ہلکا ہوجائے گا پانی کا مستقل بھاری پن کیلشیم سلفیٹ،میگنیشیم سلفیٹ کیلشیم کلورائیڈ اور میگنیشیم کلورائیڈ کی موجودگی کی وجہ سے ہوتا ہے اس قسم کا بھاری پن دور کرنے کے لیے سب سے آسان ترکیب یہ ہے کہ پانی میں دھوبی سوڈا یعنی سجی ملا کر گرم کریں پانی ہلکا ہوجائے گا۔
(جاری ہے)
ہلکا پانی:ہلکا پانی وہ پانی ہے جو تھوڑا سا صابن ڈالنے سے بھی جھاگ دینے لگے اس پانی میں کوئی نمکیات شامل نہیں ہوتے ایسا پانی کپڑے دھونے کے لیے موزوں ہوتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ کپڑے دھونے سے آپ ملاحظہ کریں کہ پانی ہلکا ہے یا بھاری اگر پانی بھاری ہو تو اس کا ہلکا کرکے استعمال کریں۔
Your Thoughts and Comments
مزید خواتین کے ملبوسات سے متعلق
Articles and Information
بچے کی نگہداشتبچوں کی پرورش اور غلط نظریاتمحبت اور جزباتی خلفشارخواتین کی خوبصورتیمیک اپ کرنے کے طریقے اور تجاویزبالوں کی نگہداشت اور سٹائلنگبالوں کو رنگنے کے طریقے اور تجاویزچہرے کی حفاظتجلد کی حفاظتچہرے کا فیشل، بلیچ اور مساجخوبصورتی کے نئے اندازدلہن اور شادی کا میک اپخواتین کا مساج، چہرے اور باڈی کا مساجبالوں کیلئے شیمپو کا استعمالخواتین کیلئے وزن کم کرنے کی ورزشیںںاخنوں کی حفاظت اور خوبصورتیخواتین سے متعلقہ متفرق ویڈیوزاسلام اور عورتگھریلو ٹوٹکے خواتین کیلئے مضامینمختلف رویےخواتین کے ملبوسات 100 نامور خواتینخانوادئہ رسولقرونِ اولیٰعظیم مائیںعظیم بیویاںفن اور ادب میں نام پیدا کرنے والی خواتینمشہور سیاستدان اور حکمران خواتینفلاحِ عام کرنے والی مشہور خواتینمشہور کھلاڑی خواتین مشہور آرٹسٹ خواتینبدنصیب عورتیںگھر کی آرائشخواتین کیلئے خریداری کے طریقےابتدائی طبی امدادخواتین کیلئے باغبانی کے مشورےکامیاب شادی شدہ زندگیPicture Galleries
مہندی کے ڈئزائنہاتھوں کے مہندی کے ڈئزائنپیروں کے مہندی کے ڈئزائنUrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.