Long Frocks Aur Maxi - Article No. 2998

Long Frocks Aur Maxi

لانگ فراکس اور میکسی - تحریر نمبر 2998

قدیم اور جدید دور کی عکاسی کرتا پہناوا

پیر 31 اکتوبر 2022

راحیلہ مغل
دور حاضر میں فیشن کے بدلتے رجحانات ویسے تو مشرق اور مغرب کے فرق کو کم کرتے دکھائی دیتے ہیں اس کے باوجود خواتین کے کچھ پہناوے ایسے ہیں جو مشرق اور مغرب کے کلچر کی عکاسی کرتے ہیں جس طرح شلوار قمیض،ساڑھی،کُرتا پاجامہ مشرق کی جبکہ فراک،میکسی اور سکرٹس وغیرہ مغرب کی پہچان کہلاتے ہیں۔ملبوسات سے کلچر کی عکاسی ہوتی ہے۔
اب نوجوان نسل مشرق اور مغرب کے ملبوسات کے اشتراک کو ترجیح دیتی ہے۔کوئی کُرتے کے ساتھ جینز استعمال کرتے ہیں تو کہیں پر میکسی یا گون کو ترجیح دی جاتی ہے۔مغلیہ دور میں شہزادیوں کیلئے خصوصی ملبوسات تیار کئے جاتے تھے،جبکہ مغربی ممالک میں میکسی اور فراک کا رواج عام تھا۔ہمارے ملک کے معروف ڈیزائنرز موسم اور فیشن کی مناسبت سے دیدہ زیب رنگوں میں دیگر ملبوسات کے ساتھ میکسی اور فراک بھی تیار کر رہے ہیں جو شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں خواتین کی اولین پسند مانے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


اب پرانا دور گزر گیا اور نیا زمانہ ہمارے سامنے ہے۔نئے زمانے کے اپنے تقاضے ہیں۔ہماری نانی دادی جو پہنتی تھیں وہ بہت مختلف تھا۔اسٹائل اور فیشن کے ماہرین کہتے ہیں ہر لڑکی اور خاتون کو اندازہ ہونا چاہئے کہ اگر پُرکشش،اسٹائلش اور پُراعتماد نظر آنا ہے تو اپنی ڈریسنگ پہ بھروسہ کرنا ہے۔آپ نے جو کپڑے خریدنا ہیں،پورے اعتماد کے ساتھ خریدیں۔
اور جب انہیں زیب تن کرنا ہے تو پورے بھروسے کے ساتھ۔جن کے پہناوے میں وہم ہوتے ہیں وہ خریداری سے لے کر پہننے اوڑھنے تک الجھنوں میں مبتلا رہتی ہیں۔یہ مسئلہ ہماری بیشتر خواتین کو درپیش ہوتا ہے۔اگر آپ کے اور آپ کے لباس کے مابین ”محبت“ نہیں تو آپ کیسے خوبصورت نظر آ سکتی ہیں۔آپ کیسے دنیا سے منفرد ہوں گی۔ماہرین کہتے ہیں کہ دوسروں کی باتوں میں آکر اکثر خواتین فیشن پہ اپنے کمفرٹ کو قربان کر دیتی ہیں۔
آپ نے جو پہنا اُس نے آپ کو تسکین نہیں بلکہ تکلیف دی اور فیشن کے نام پہ ”ان ایزی“ لباس پہن کر آپ کسی تقریب یا پارٹی میں کیسے خوش دکھائی دے سکتی ہیں۔آپ کنفیوزڈ اور پریشان لگیں گی تو فیشن کا کیا فائدہ فیشن نے تو آپ کا سکون برباد کر دیا۔فیشن پہ اپنے آرام اور دلی راحت کو ترجیح دی۔پارٹی میں جائیں یا کسی بھی تقریب میں،بس ذہن نشین کر لیں کہ آپ کو اپنے ملبوس پہ فخر کرنا ہے۔
کسی سے مت پوچھیں کہ میں کیسی لگ رہی ہوں۔آپ کو خود معلوم ہونا چاہئے کہ جو آپ نے پہنا وہ ”خلعت فاخرہ“ سے کم نہیں۔
فیشن کسی ٹرینڈ کو فالو کرنے کا نام ہوتا ہے اگر ہم کسی ٹرینڈ کو فالو کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم فیشن کر رہے ہیں اگر ہم ایسا نہیں کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم فیشن نہیں کر رہے ہیں۔باقی خواتین نے ہر دور میں فیشن ٹرینڈز کو اپنے حساب سے فالو ضرور کیا ہے اب ذرا اس قسم کا رجحان زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اب میڈیا کی وجہ سے بہت سارے معاملات آسان ہو گئے ہیں۔
بات کریں آج کل کے فیشن کی تو آج مغلیہ دور کا فیشن کافی مقبول ہے۔اس کی بڑی مثال یہ ہے کہ مغلیہ دور میں خواتین جو ملبوسات پہنتی تھیں آج اکثر خواتین شادیوں کے فنکشن میں وہ لباس زیب تن کئے نظر آتی ہیں۔لمبے فراک،پشواس،غرارے اور مہارانی فراک بڑے شوق سے پہنے جا رہے ہیں اس کے علاوہ نو رتن یعنی نو رنگ کے موتیوں والے سات لڑوں کے ہار،چوکر پٹی،گلوبند،بڑے جھمکے،پنجانگلے،پرانے طرز کے ٹیکے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

مہارانی فراک،راجھستانی فراک،انارکلی فراک،نور جہاں فراک،پشواس خواتین میں بے حد مقبول ہیں۔گوٹے والی شلواریں،بیل بوٹم،غرارے اور شرارے اور کڑھائی والی شلواریں بھی خاصی پسند کی جا رہی ہیں۔ٹراؤزرز یعنی تنگ پانچے والے پاجامے بھی ٹرینڈ کا حصہ رہے ہیں جبکہ سٹریٹ ٹراؤزر اور سیگریٹ پینٹس بھی پہنی جاتی ہیں،ان میں خواتین ذرا سلم سمارٹ لگتی ہیں اس لئے ہر طرح کی جسامت رکھنے والی لڑکی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ سیگریٹ پینٹ اور سٹریٹ پاجامے کا استعمال کرے۔
کم عمر بچیاں کھلے ٹراؤزر لمبی اور چھوٹی قمیضوں کے ساتھ پہنتی ہیں۔
جہاں تک فیبرکس کی بات ہے تو پاکستانی جامہ وار،پاکستانی کمخواب،شٹلیلے نیٹ اور جالی کے استعمال سے تیار شدہ ملبوسات خواتین میں پسند کیے جاتے ہیں۔اس سال ہونے والی شادیوں میں بیشتر دلہنوں نے مہارانی فراک،گھاگرے اور شارٹ بلاوز اور غرارے کا استعمال کیا گیا۔لمبے اور شارٹ دونوں قسم کے دوپٹے جوڑوں کے ساتھ اوڑھے گئے۔
گوٹے،مرر اور تھریڈ ورک کورے اور دبکے کا روایتی کام ابھی تک خواتین کے من پسند کپڑوں کی لسٹ میں شامل ہے۔پہلے لہنگا ایک ہی رنگ کا ہوتا تھا لیکن کئی برسوں سے دلہن کے ملبوسات میں رنگوں کے حوالے سے تجربات کیے جا رہے ہیں۔اس سال بھی ایک ہی رنگ کا لہنگا نہیں بلکہ چولی کے لئے ایک رنگ،دوپٹے کے لئے دوسرا اور لہنگے کے لئے تیسرا رنگ استعمال کیا گیا۔
اگر ہم کہیں کہ اس برس دلکش اور بولڈ رنگوں کا استعمال ہوتا رہا تو بے جا نہ ہو گا۔مختلف قسم کے ریشمی،بروکیڈ،جامہ وار،تانچوئی اور کمخواب کے قیمتی کام دار جوڑے دلہنوں نے پسند کئے۔ماضی کے ملبوسات کی طرح اس سال کپڑوں کو گوٹے،زردوزی،مکیش،تلے،کورے،ہینڈ ایمبرائیڈری،نقشی،دبکہ،ریشم،پرلز اور مختلف قسم کے نگینوں سے سجایا گیا۔جامہ وار،شیفون،آرگینزا،ٹشو،ویلوٹ اور سلک کو اہمیت حاصل رہی ہے جبکہ مکیش،گوٹے،مرر اور تھریڈ ورک کورے اور دبکے کا روایتی کام ابھی تک خواتین کے من پسند کپڑوں کی لسٹ میں شامل ہے۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Long Frocks Aur Maxi" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.