Tere Libas Ki Khushboo Jab Ud Ke Aati Hai - Article No. 3125

Tere Libas Ki Khushboo Jab Ud Ke Aati Hai

تیرے لباس کی خوشبو جب اُڑ کے آتی ہے - تحریر نمبر 3125

پارٹی ویئرز،شادی کے موقع پر ان کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے

منگل 2 مئی 2023

راحیلہ مغل
رمضان کا مہینہ ختم ہوتے ہی شادیوں کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ہر گلی کوچے میں بینڈ باجے سنائی دینا شروع ہو گئے ہیں۔جدھر سے گزریں آپ کو اچھے اچھے ڈریسز میں ملبوس ”شادی کی خاتون شرکا“ نظر آتی ہیں۔جن کی شادی ہو اُن کی تو نرالی سج دھج ہوتی ہی ہے مگر لڑکیاں اور بچیاں تو ایسے خوش ہوتی ہیں گویا اس سے بڑھ کر اہم موقع ہی کوئی نہیں۔
ان دنوں لہنگے کا فیشن عروج پہ ہے،گجرے،پھول اور دلہن کا روایتی شرمیلا انداز،آنے والے دنوں کی خوشی،ایک نئے سفر اور ہمسفر کی اُمنگ،سکھیوں سہیلیوں کے پیار بھرے جملے اور نوک جھونک،بڑوں کی دعائیں اور بہن بھائیوں کی نیک تمنائیں،سبھی کچھ ”دلہن“ کی آنکھوں سے عیاں ہو رہا ہوتا ہے۔
شادی میں شریک دلہن کی سکھیاں اور دلہن اور دولہے کی بہنیں،سبھی کو اپنے ڈریسز کی فکر ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے ملبوسات دلہن جیسے تو نہیں ہو سکتے مگر ان کی بھی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ کسی سے کم نظر نہ آئیں۔وہ ڈریسز جنہیں اب پارٹی ویئر کہا جاتا ہے اور خاص طور پر شادی کے موقع پر ان کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔ایسے میں ملبوس کی خوشبو جہاں جہاں پہنچتی ہے بے ساختہ زبان سے یہ شعر ادا ہونے لگتا ہے۔ترے لباس کی خوشبو جب اُڑ کے آتی ہے۔۔۔نئے دنوں کی تمنا بہت ستاتی ہے۔

دراصل ہر بدلتے موسم میں فیشن کے نئے رنگ ہوتے ہیں نئے انداز ہوتے ہیں،اور خواتین کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ فیشن کے ساتھ چلیں اور کہیں بھی آؤٹ آف ڈیٹ نہ لگیں۔اس وقت موسم بہار کے آخر میں عید کے موقع پر اکثر خواتین ریشمی ملبوسات زیب تن کئے نظر آ رہی ہیں۔ریشمی ملبوسات اور صنفِ نازک کا ہمیشہ ساتھ رہا ہے۔پاکستانی خواتین یوں بھی ان کی دلدادہ ہیں کہ یہ پہننے میں آرام دہ ہوتے ہیں اور نفاست ایسی کہ انہیں کیری کرنے میں بھی کوئی وقت نہیں۔
نرماہٹ اور ملائمت کے ساتھ آنکھوں میں کھب جانا ان کی الگ شان ہے۔اگر ہم تہواروں یا تقریبات کی بات کریں تو ایسے میں ریشمی ملبوسات پہن کر شرکت کرنے والی خواتین سب سے نمایاں ہوتی ہیں۔یعنی اسے بھی پارٹی ویئر کے طور پر پہننا شخصیت کو چار چاند لگانے کے مترادف ہے۔آپ نے دیکھا کہ فیشن کی دنیا میں کتنی ہی نوع کے فیبرکس آئے،خواتین میں مقبول بھی ہوئے اور پھر ایک ایسا وقت آیا کہ سرے سے ان کی مانگ ہی نہ رہی۔
دوسری جانب سلک کا پہناوا جو سالوں سے جاری ہے اس میں کوئی کمی نہ آئی۔دوسری جانب آپ فرانس میں منعقد ہونے والے عالمی فیشن شوز کی جانب دیکھیں تو ان میں ہمیں فرانس کے ساتھ اٹلی میں تیار کیے ہوئے ریشم کے نت نئے ملبوسات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔فیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہر نوع کے فیبرک کی نقل تیار کی جا سکتی ہے لیکن ریشم کی نہیں۔
ہمارے ہاں بعض بڑی مارکیٹوں میں نائلون کے کپڑے کو ریشم کہہ کے فروخت کیا جاتا ہے لیکن سمجھدار خواتین دکانداروں کے ان حربوں کو خوب پہچانتی ہیں۔
جہاں تک فیبرکس کی بات ہے تو پاکستانی جامہ وار،پاکستانی کمخواب،شٹلیلے نیٹ اور جالی اور ریشمی ملبوسات خواتین میں پسند کیے جا رہے ہیں۔شادی کی تقریبات میں شرکت کیلئے خواتین لمبے فراک زیب تن کر رہی ہیں،اس سال ہونے والی شادیوں میں بیشتر دلہنیں گھاگرے اور شارٹ بلاوز اور غرارے استعمال کر رہی ہیں۔
لمبے اور شارٹ دونوں قسم کے دوپٹے جوڑوں کے ساتھ اوڑھے جا رہے ہیں۔اگر ہم کہیں کہ اس برس دلکش اور بولڈ رنگوں کا استعمال ہو رہا ہے تو بے جا نہ ہو گا۔مختلف قسم کے ریشمی،بروکیڈ،جامہ وار،تانچوئی اور کمخواب کے قیمتی کام دار جوڑے بھی دلہنیں پسند کر رہی ہیں۔ماضی کے ملبوسات کی طرح اس سال کپڑوں کو گوٹے،زردوزی،مکیش،تلے،کورے،ہینڈ ایمبرائیڈری،نقشی،دبکہ،ریشم،پرلز اور مختلف قسم کے نگینوں سے سجایا جا رہا ہے۔
جامہ وار،شیفون،آرگینزا،ٹشو،ویلوٹ اور سلک کو اہمیت حاصل ہے جبکہ مکیش،گوٹے،مرر اور تھریڈ ورک کورے اور دبکے کا روایتی کام ابھی تک خواتین کے من پسند کپڑوں کی لسٹ میں شامل ہے۔
ریشمی کپڑے سے تیار کردہ دیدہ زیب ملبوسات اپنے رنگوں اور دلکش ڈیزائننگ کے ساتھ پاکستانی کی ہر دوسری ماڈل کو بھی پسند ہیں۔ان کا کہنا ہے اگر دنیا ریشم کی تعریفیں کرتی ہے تو کچھ غلط نہیں۔
ہم تو جب بھی کسی پارٹی میں یہ ڈریسز زیب تن کر کے جاتے ہیں تو مرکزِ نگاہ بن جاتے ہیں۔ویسے تو بہار کی ہر رُت ہی نرالی ہے۔یہ موسم ہر دلعزیز تو ہے ہی،اس میں ہر رنگ منفرد اور ہر لباس بھی من موہنا لگنے لگتا ہے۔جیسے بہار مزاج کو بدل دیتی ہے ایسے ہی موسم کی مناسبت سے فیشن میں ان ہونے والے دلفریب ریشمی ملبوسات اپنی دلکشی کے باعث ایک منفرد حیثیت حاصل کر لیتے ہیں۔
لیکن اب عید کے آنے پر جذباتی نہ ہو جائیں بلکہ سوچ سمجھ کر اپنے ملبوسات سے لگانے کی تیاری کریں۔اس کے لئے پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ آجکل کس قسم کے ملبوسات پسند کیے جا رہے ہیں۔عام طور پر فیشن انڈسٹری میں آجکل طویل اور مختصر لمبائی والی فراکیں راج کرتی نظر آتی ہیں۔یہ فراکیں انگرکھا اسٹائل میں بھی ہیں،پشواز کے روایتی انداز میں بھی اور مغربی گاون ڈریس کی شکل میں بھی۔
جنہیں اپنی پسند کے مطابق اپنایا جا سکتا ہے اور ان پر اپنی مرضی کے ڈیزائن بنوا کر پرنٹڈ اور ایمبرائیڈڈ ملبوسات تیار کروائے جا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ نئے انداز کی ان فراکوں کو سلوانے میں عام قمیض سے زیادہ کپڑا درکار ہوتا ہے لہٰذا ملبوسات کی شاپنگ کرتے وقت اس بات کو مدنظر رکھیں اور فراک کے لئے کم از کم پانچ گز کپڑا ضرور خریدیں اور یہ ملبوسات موسم بہار میں اگر ریشمی کپڑے کے سلوائے جائیں تو موسم کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت بھی جاذب نظر بن جائے۔ایسے میں ہی تو شاعر نے کہا تھا
اتراتی پھر رہی ہے بھرے شہر میں بہار
نازاں ہے جس پہ حسن وہ صورت ہے آپ کی

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Tere Libas Ki Khushboo Jab Ud Ke Aati Hai" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.