Yeh Malboos Hain Resham Ke Ya Kirnoon Ka Roop - Article No. 2831

Yeh Malboos Hain Resham Ke Ya Kirnoon Ka Roop

یہ ملبوس ہیں ریشم کے یا کرنوں کا روپ - تحریر نمبر 2831

ریشمی ملبوسات پہن کر شرکت کرنے والی خواتین سب سے نمایاں ہوتی ہیں

جمعرات 10 مارچ 2022

راحیلہ مغل
ریشمی ملبوسات اور صنفِ نازک کا ہمیشہ ساتھ رہا ہے۔پاکستانی خواتین یوں بھی ان کی دلدادہ ہیں کہ یہ پہننے میں آرام دہ ہوتے ہیں اور نفاست ایسی کہ انہیں کیری کرنے میں بھی کوئی وقت نہیں۔نرماہٹ اور ملائمت کے ساتھ آنکھوں میں کھب جانا ان کی الگ شان ہے۔اگر ہم تقریبات کی بات کریں تو ایسے میں ریشمی ملبوسات پہن کر شرکت کرنے والی خواتین سب سے نمایاں ہوتی ہیں۔
یعنی اسے بھی پارٹی ویئر کے طور پر پہننا شخصیت کو چار چاند لگانے کے مترادف ہے۔
آپ نے دیکھا کہ فیشن کی دنیا میں کتنی ہی نوع کے فیبرکس آئے،خواتین میں مقبول بھی ہوئے اور پھر ایک ایسا وقت آیا کہ سرے سے ان کی مانگ ہی نہ رہی۔دوسری جانب سلک کا پہناوا جو سالوں سے جاری ہے اس میں کوئی کمی نہ آئی۔

(جاری ہے)

چین اور انڈیا کی سلک آج بھی دنیا بھر میں مقبول ہے۔

دوسری جانب آپ فرانس میں منعقد ہونے والے عالمی فیشن شوز کی جانب دیکھیں تو ان میں ہمیں فرانس کے ساتھ اٹلی میں تیار کی ہوئی ریشم کے نت نئے ملبوسات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔فیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہر نوع کے فیبرک کی نقل تیار کی جا سکتی ہے لیکن ریشم کی نہیں۔ہمارے ہاں بعض بڑی مارکیٹوں میں نائلون کے کپڑے کو ریشم کہہ کے فروخت کیا جاتا ہے لیکن سمجھدار خواتین دکانداروں کے ان حربوں کو خوب پہچانتی ہیں۔

ریشمی کپڑے سے تیار کردہ دیدہ زیب ملبوسات اپنے رنگوں اور دلکش ڈیزائننگ کے ساتھ پاکستان کی ہر دوسری ماڈل کو بھی پسند ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر دنیا ریشم کی تعریفیں کرتی ہے تو کچھ غلط نہیں۔ہم تو جب بھی کسی پارٹی میں یہ ڈریسز زیب تن کرکے جاتے ہیں تو مرکزِ نگاہ بن جاتے ہیں۔ویسے تو بہار کی ہر رُت ہی نرالی ہے۔یہ موسم خوشگوار اور ہر دلعزیز تو ہے ہی ،اس میں ہر رنگ منفرد اور ہر لباس بھی من موہنا لگنے لگتا ہے۔
جیسے بہار مزاج کو بدل دیتی ہے ایسے ہی موسم کی مناسبت سے فیشن میں ان ہونے والے دلفریب ریشمی ملبوسات اپنی دلکشی کے باعث ایک منفرد حیثیت حاصل کر لیتے ہیں۔سردیوں میں روکھے پھیکے سویٹر اور شالوں سے دل بھر جانے کے بعد بہار کے خوش رنگ ملبوسات نگاہوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔لیکن بہار کے آنے پر جذباتی نہ ہو جائیں بلکہ سوچ سمجھ کر اپنے پر بہار ملبوسات سے لگانے کی تیاری کریں۔
اس کے لئے پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ آج کل کس قسم کے ملبوسات پسند کیے جا رہے ہیں۔
عام طور پر فیشن انڈسٹری میں آج کل طویل اور مختصر لمبائی والی فراکیں راج کرتی نظر آتی ہیں۔یہ فراکیں انگرکھا اسٹائل میں بھی ہیں،پشواز کے روایتی انداز میں بھی اور مغربی گاون ڈریس کی شکل میں بھی۔جنہیں اپنی پسند کے مطابق اپنایا جا سکتا ہے اور ان پر اپنی مرضی کے ڈیزائن بنوا کر پرنٹڈ اور ایمبرائیڈڈ ملبوسات تیار کروائے جا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ نئے انداز کی ان فراکوں کو سلوانے میں عام قمیض سے زیادہ کپڑا درکار ہوتا ہے لہٰذا ملبوسات کی شاپنگ کرتے وقت اس بات کو مدنظر رکھیں اور فراک کے لئے کم از کم پانچ گز کپڑا ضرور خریدیں اور یہ ملبوسات موسم بہار میں اگر ریشمی کپڑے کے سلوائے جائیں تو موسم کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت بھی جاذب نظر بن جائے گی۔
یہی وجہ ہے کہ اطالوی ڈریس ڈیزائنر ویرونیکا ایترو کے ریشمی کپڑوں سے بنے ملبوسات نے رواں سال میلان فیشن شو میں رنگ بکھیر دیئے۔
کیونکہ موسم بہار کے لئے ڈیزائن کئے گئے ملبوسات کے لئے ایترو نے پرنٹڈ ریشمی کپڑے کا انتخاب کیا تھا۔انہوں نے ٹراؤزر اور ڈھیلے ڈھالے ٹاپ کے ساتھ اسکارف کو شامل کیا جسے دیکھنے والوں نے پسند کیا۔ایترو کا کہنا ہے ان کے ملبوسات میں روشن مستقبل کا پیغام اور وقار جھلکتا ہے۔
اگر ہم رواں سال کے فیشن ٹرینڈز پر نظر دوڑائیں تو پتا چلتا ہے کہ اس برس پچھلے برس سے کچھ مختلف ٹرینڈز نہیں ہیں۔
پچھلے سال مہارانی،انارکلی،راجھستانی فراک،انارکلی فراک،نور جہاں فراک،پشواس میں خواتین کی خاصی دلچسپی رہی۔اس کے علاوہ کیپریز فیشن میں نہیں تھے لیکن اس کے باوجود ان کا استعمال ہوتا رہا۔گوٹے والی شلواریں،بیل بوٹم،غرارے اور شرارے اور کڑھائی والی شلواریں بھی خاصی پسند کی گئیں۔ٹراؤزرز یعنی تنگ پانچے والے پاجامے بھی ٹرینڈ کا حصہ رہے جبکہ سٹریٹ ٹراؤزر اور سیگریٹ پینٹس بھی پہنی جاتی رہیں،ان میں خواتین ذرا سلم سمارٹ لگتی ہیں اس لئے ہر طرح کی جسمات رکھنے والی لڑکی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ سیگریٹ پینٹ اور سٹریٹ پاجامے کا استعمال کریں اس سال بھی یہی ٹرینڈ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

جہاں تک فیبرکس کی بات ہے تو پاکستانی جامہ وار،پاکستانی کمخواب،شٹلیلے نیٹ اور جالی اور ریشمی ملبوسات خواتین میں پسند کیے جا رہے ہیں۔
توں تو ایک ڈریس ہر اعتبار سے قابل دید ہوتا ہے تاہم اس میں گلے کا ڈیزائن بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے اور شلوار قمیض کے ساتھ اس کی جاذبیت کچھ سے کچھ ہو جاتی ہے۔کون نہیں جانتا کہ خواتین بھلے ریڈی میڈ ملبوسات کی خریداری کریں یا پھر اپنے پسندیدہ ٹیلر ماسٹر سے سلوائیں،ایسے میں جب ریشمی ملبوسات سلوائے جاتے ہیں تو اس میں وہ خاص طور پر گلے کے ڈیزائن کو مدنظر رکھتی ہیں۔
دراصل گلے کا ڈیزائن ایک شرٹ کی سجاوٹ میں بے پناہ اضافہ کرتا ہے اور اسے زیادہ سے زیادہ دیدہ زیب بناتا ہے۔ایک زمانہ تھا جب چھوٹے بڑے شہروں میں کشیدہ کاری کی دکانوں میں کڑھائی کی مشین پہ بنے ہوئے گلے کے ریڈی میڈ ڈیزائن آسان نرخوں پہ دستیاب ہوتے تھے جنہیں خواتین اپنی پسند کے مطابق اپنی قمیض کے ساتھ سی لیا کرتی تھیں اور اس سے اُن کے ذوق کی بھرپور تسکین ہو جاتی تھی۔
وقت بدلنے کے ساتھ خواتین میں فیشن کی جستجو بھی پروان چڑھنے لگی۔
خواتین میں فیشن میگزینز کی مانگ بڑھی اور وہی سے اپنی پسند کے ڈیزائن ڈھونڈ کر اپنے ملبوسات کو چار چاند لگانے لگیں۔دور حاضر میں تو وہ انقلاب بپا ہوا جس نے گھر بیٹھے بٹھائے پوری دنیا سے فیشن کی کھڑکیاں کھول دیں۔سوشل میڈیا خاص طور پر یوٹیوب نے تو مسئلہ ہی حل کر دیا۔
یہاں صرف گلے کے ڈیزائن ہی نہیں بلکہ ہر اعتبار سے فیشن کے نت نئے رجحانات سامنے آ گئے۔یوں کہئے کہ وقت نے ترقی کی تو فیشن نے بھی اپنے رنگ ڈھنگ تبدیل کر لئے اور خواتین کے لئے سہولت اور جدت کا لفظ حقیقت کا روپ دھار گیا۔آپ کی شخصیت کا سحر اپنی جگہ لیکن اسے دلکش بنانے میں ریشم اور پھر گلے کے ڈیزائنز کا گہرا عمل دخل ہے۔ایسے میں ہی تو شاعر نے کہا تھا۔
اتراتی پھر رہی ہے بھرے شہر میں بہار
نازاں ہے جس پہ حسن وہ صورت ہے آپ کی

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Yeh Malboos Hain Resham Ke Ya Kirnoon Ka Roop" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.