Mehndi Rang Wohi Andaz Naye - Article No. 2867

Mehndi Rang Wohi Andaz Naye

مہندی رنگ وہی انداز نئے - تحریر نمبر 2867

جیسے ملبوسات میں ٹرینڈز بدلتے ہیں اسی طرح مہندی لگانے کے ڈیزائنز بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں

جمعہ 29 اپریل 2022

راحیلہ مغل
عید اور مہندی کا ساتھ صدیوں پرانا ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ اس کے ڈیزائن میں جدت تو آ گئی مگر یہ مہکتی روایت جوں کی توں قائم ہے۔عید مہندی کے بغیر تو ادھوری ہے۔مہندی کے بنا لڑکیوں کی تیاریاں مکمل نہیں ہوتیں۔پہلے گھروں میں بہنیں،کزنز اور سہیلیاں مل کر ایک دوسرے کے ہاتھوں کے کینوس پر مہندی سے نقش بناتی تھیں،اب یہ سب کچھ سلون میں ہوتا ہے اور مہندی آرٹسٹ کی بدلتے ٹرینڈز پر پوری نظر آتی ہے۔

حنا کے شوخ رنگوں کو مزید گاڑھا اور دیرپا بنانے کے لئے لڑکیاں مہندی میں چینی کے شیرے،وکس،تیل اور بھاپ سمیت کئی ٹوٹکوں کا استعمال بھی کرتی ہیں۔
لڑکیوں کی عید کی تیاری مہندی کے بنا ادھوری رہتی ہے۔خوبصورت لباس کے ساتھ ساتھ ہاتھوں،بازوؤں اور پیروں کو مہندی سے سجانا عید پر بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

یہ اہل خانہ اور دوستوں میں ہمیں زیادہ سجیلا بناتی ہے۔

ہر خوشی کے موقع پر اس کا استعمال ہماری ثقافت اور روایت کا حصہ بن چکا ہے۔مہندی کا تعلق کسی مذہب یا ملک سے نہیں ہے بلکہ زمانہ قدیم میں فرعون اپنی ممیوں کو خوبصورت انداز میں دفنانے کے لئے مہندی بھی لگایا کرتے تھے،وہیں سے شائد مہندی انڈیا میں حیدرآباد،دکن پہنچی۔وہاں چوتھی صدی عیسوی میں مہندی کے استعمال کے آثار ملے ہیں یعنی مہندی کئی صدیوں سے ہمارے ساتھ ہے۔
جنوب مشرقی ایشیائی ممالک (پاکستان،بنگلہ دیش،انڈیا،نیپال،مالدیپ) میں مہندی خود کو خوبصورت بنانے کی ایک کوشش ہے،لیکن اس کا استعمال برصغیر پاک و ہند میں دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ عام ہو گیا ہے۔شمالی افریقی ممالک اور مشرق وسطیٰ میں بھی یہ کسی نہ کسی شکل میں خوبصورتی کا ذریعہ بنتی ہے۔
حنا کا رنگ تو براؤن ہی ہوتا ہے لیکن کیمیکل انڈسٹری کب کام آئے گی،ماہرین اس میں کئی رنگوں کو ملا کر سرخ،سیاہی مائل اور سنہری مہندی بھی بنا لیتے ہیں،اس قسم کی مہندی کا استعمال قابل مشورہ نہیں ہے کیونکہ رنگوں کے جلد پر منفی اثرات بھی پڑ سکتے ہیں۔
کئی ممالک میں مہندی کے متبادل بھی موجود ہیں،جیسا کہ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے بعض حصوں میں ایک خاص قسم کی جنگلی جھاڑی ”ماہور“ (یا ماخور) پودے کا رنگ بھی مہندی کی جگہ مستعمل ہے۔لیکن یہ پودے الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔اس لئے آپ ہمیشہ خالص مہندی ہی طلب کریں۔
جیسے جیسے ملبوسات میں ٹرینڈز بدلتے ہیں اسی طرح سے مہندی لگانے کے ڈیزائنز بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
اس کے اچھے ڈیزائنز خواتین کے دل کو بھاتے ہیں مگر اب جدید اسٹائل کی کوئی کمی نہیں۔پیروں اور ہاتھوں کو ڈیزائن کرنے کے لئے انٹرنیٹ پر بے تحاشا نمونے موجود ہیں۔آپ خود یا چند سہیلیاں مل جل کر بھی اچھے ڈیزائن بنا سکتی ہیں۔تاہم مشکل ڈیزائنز گھر یہ بنانا ممکن نہیں۔دوسری طرف عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کے لئے مہندی لگانے والیوں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے اور مہندی لگانے والی خواتین خود بھی گھر گھر چکر لگا رہی ہیں۔

مہندی کا رنگ گہرا کرنے کا طریقہ:
پہلے کی طرح گھروں میں مہندی گھول کر تنکوں کی مدد سے ڈیزائن بنانے کا دور اب ختم ہو چکا ہے،اب کون کی شکل میں ملتی ہے۔اس کا رنگ اچھی طرح نہ چڑھنا سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔میں آپ کو ایسے نسخے بتاتی ہوں جن سے مہندی کا رنگ اچھا چڑھے گا۔سب سے پہلے ہاتھوں کو اگر کوئی کریم یا لوشن لگا ہو تو اسے اچھی طرح صاف کر لیں،مہندی لگانے سے آدھ گھنٹہ قبل ہتھیلیوں پر سرسوں کا تیل لگائیں۔
اس طرح مہندی کا رنگ اچھی طرح چڑھے گا اور رنگ گہرا ہو جائے گا۔اگر آپ لگانے کے 15,20 منٹ کے بعد جب مہندی پھٹنے لگے،تو اس پر لیمن جوس اور چینی کا محلول بھی ہلکے سے لگائیں۔ہاتھوں سے سوکھی مہندی اُتارنے کے لئے پانی کا استعمال ہر گز نہ کیجئے بلکہ کسی برش کے ذریعے ایسا کیجئے۔پانی کے استعمال سے رنگ پھیکا پڑ جائے گا۔مہندی لگانے کے دوران دھوپ میں مت نکلیں،اس طرح مہندی دیر سے سوکھے گی اور زیادہ اچھا رنگ نہیں چڑھے گا۔
آپ مہندی پر زیتون،تل یا،کوکونٹ کا تیل لگا کر اسے مزید پختہ کر سکتی ہیں۔اسے اُتارنے کے بعد ہاتھوں کو گرمائش دینے سے رنگ مزید گہرا ہو جائے گا۔مہندی لگانے کے بعد ویکس یا اسکرب کے استعمال سے یہ خراب ہو جائے گی۔بڑی بوڑھی خواتین تنکوں کی مدد سے ہاتھوں اور پاؤں پر مہندی رچانے کے بعد اچھے رنگ کے لئے گلاب کا عرق اور چائے کی پتی کا رنگ نکال کر پانی لگایا کرتی تھیں۔
رنگ کی پختگی کا دارومدار اس بات پر بھی ہے کہ آپ کی جلد کیسی ہے کیونکہ پتلی جلد پر رنگ کمزور نسبتاً ہلکا چڑھتا ہے اور موٹی جلد پر گہرا،جلد کی خشکی بھی رنگ کو کمزور کر دیتی ہے۔
بعض بیوٹیشنز نے بتایا ہے کہ اگر آپ رات کے وقت مہندی لگانے کے بعد اس پر دو سے چھ گھنٹے کے لئے ٹیپ لگا دیں،تو شروع شروع میں تو رنگ ہلکا ہو گا لیکن 24 گھنٹے سے 72 گھنٹوں کے درمیان آکسیڈیشن کے بعد رنگ مزید پختہ اور گہرا ہو جائے گا۔
جو ایک سے تین ہفتوں تک باقی رہ سکتا ہے۔یہ غیر روایتی طریقہ ہے لیکن میری بہنیں اس کا تجربہ کر سکتی ہیں۔
اچھی مہندی کی پہچان:
جس مہندی کی خوشبو بہت تیز ہوتی ہے،اس کا رنگ بہت اچھا ہوتا ہے اور جس مہندی میں بالکل بھی خوشبو نہیں ہوتی اس کا رنگ ہلکا ہوتا ہے،بلکہ بعض اوقات تو ہوتا ہی نہیں۔ایک مہندی ایسی ہوتی ہے جو دو تین گھنٹوں کے بعد رنگ دیتی ہے،ایک قسم خشک ہوتے ہی رنگ دینے لگتی ہے،لیکن یہ رنگ عارضی ہوتا ہے اور جلد اُتر جاتا ہے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Mehndi Rang Wohi Andaz Naye" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.