Bachon Ko Mobile Se Bachayen - Article No. 3075

Bachon Ko Mobile Se Bachayen

بچوں کو موبائل سے بچائیں - تحریر نمبر 3075

والدین تو یہ کھلونا بچوں کے ہاتھ میں تھما کر بے فکر ہو جاتے اور اس کے مضر صحت امکانات کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔

جمعرات 16 فروری 2023

آجکل جب بچوں کی ماؤں کو مل بیٹھنے کا موقع ملتا ہے تو اپنے بچوں کا ذکر کرتے جہاں وہ یہ گلہ کرتی ہیں کہ بچے کھاتے کچھ نہیں وہیں یہ بھی کہتی ہیں کہ بچے ہر وقت موبائل کے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں۔
دراصل جدید دور کی یہ ایجاد ضرورت کے ساتھ ساتھ تفریح کا بہت بڑا ذریعہ بن چکی ہے لیکن تکلیف دہ بات یہ ہے کہ چھوٹے بچوں کے لئے ڈھیروں نقصانات لیے ہوئے ہے۔
والدین تو یہ کھلونا بچوں کے ہاتھ میں تھما کر بے فکر ہو جاتے اور اس کے مضر صحت امکانات کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔
Music Magpie ادارے نے موبائل فون کے استعمال کے حوالے سے بچوں پر تحقیق کا آغاز اس وقت کیا جب انھوں نے دیکھا کہ ہر سال بچوں میں اس کا استعمال 300 فیصد تک بڑھ رہا ہے۔انھوں نے جب والدین سے بچوں کو موبائل دینے کی آئیڈیل عمر پوچھی تو والدین کا کہنا تھا کہ 11 سال بالکل پرفیکٹ عمر ہے،تب تک بچے کو اس کے استعمال اور اچھے بُرے کے حوالے سے کافی کچھ پتا چل جاتا ہے لیکن Music Magpie ادارے کی تحقیق کے نتائج تو اس کے برعکس ثابت ہوئے۔

(جاری ہے)


ان کی ریسرچ کے نتائج کے مطابق ہر چار میں سے ایک چھ سال کے بچے کے پاس اپنا موبائل فون اور ہینڈ سیٹ ہے۔25 فیصد تک چھ سال کی عمر کے بچوں کے پاس اپنے ذاتی فون ہیں اور ان میں سے تقریباً آدھے بچے ایک ہفتے میں 21 گھنٹوں تک موبائل پر مختلف ایکٹیویٹیز میں مصروف رہتے ہیں۔مزید برآں ہر 10 میں سے 8 والدین موبائل کے استعمال کا وقت مقرر نہیں کرتے بلکہ بچوں کو کھلی اجازت ہوتی ہے وہ جب تک چاہیں اس کو چلائیں جبکہ 75 فیصد والدین انٹرنیٹ کو بند نہیں کرتے بلکہ خود آن کرکے دیتے ہیں۔ماہرین کے مطابق موبائل کو بلاوجہ چلانے اور دیکھنے سے بچوں میں آنکھوں،گردن،پٹھوں اور دماغی معذوری جیسے مسائل دیکھنے میں آ رہے ہیں لہٰذا اس میں والدین احتیاط برتیں۔

Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat

Special Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat article for women, read "Bachon Ko Mobile Se Bachayen" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.