Bache Aur Ghizai Hasasiyat - Article No. 2970

Bache Aur Ghizai Hasasiyat

بچے اور غذائی حساسیت - تحریر نمبر 2970

والدین کے لئے بچوں کی صحت اور اچھی نشوونما نہایت اہمیت کی حامل ہے

منگل 13 ستمبر 2022

والدین کے لئے بچوں کی صحت اور اچھی نشوونما نہایت اہمیت کی حامل ہے۔عام طور پر بچہ جب تک دودھ پیتا اور نرم غذائیں کھاتا ہے،تب تک معاملہ صرف پیٹ کی خرابی تک محدود رہتا ہے،لیکن جوں ہی ٹھوس غذا کھانے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے تو صحت سے متعلقہ دیگر مسائل بھی ظاہر ہونے لگتے ہیں،جن میں ایک اہم ترین مسئلہ غذائی حساسیت (فوڈ الرجی) بھی ہے۔
بچوں میں غذائی حساسیت کی زیادہ تر علامات ابتدائی دو برسوں ہی میں ظاہر ہو جاتی ہیں۔جیسا کہ اگر بچے کے منہ میں پہلی بار روٹی کا نوالہ ڈالا جائے اور فوراً ہی اُس کے منہ اور ہونٹوں پر خارش ہونے لگے یا خراشیں پڑ جائیں تو یہ گندم سے حساسیت کی علامت ہے۔
اس صورت میں فوری طور پر کسی ماہرِ امراضِ اطفال سے رابطہ کیا جائے،تاکہ بروقت تشخیص ہو سکے کہ آیا یہ غذائی حساسیت ہی ہے یا کوئی اور مرض۔

(جاری ہے)

بچوں میں عموماً غذائی حساسیت کی وجہ گندم کے علاوہ دودھ،انڈا،بادام،سویا اور مچھلی میں پائی جانے والی لحمیات (پروٹینز) کی خاص اقسام بنتی ہیں،جب کہ بعض بچوں کو مونگ پھلی سے بھی حساسیت ہو سکتی ہے۔حساسیت کی تشخیص کے لئے مخصوص قسم کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں،تاکہ حساسیت کا بنیادی سبب معلوم ہو سکے،جب کہ سبب کا تعین ہونے کے بعد پھر عمر بھر کے لئے اس غذا کا کھانا ممنوع قرار دے دیا جاتا ہے۔

یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اکثر والدین غذائی حساسیت کے مرض کا علاج بھی گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے کرنے کی کوشش کرتے ہیں،انھیں چاہیے کہ وہ اس عمل سے گریز کریں،اس لئے کہ معالجین کے مطابق یہی گھریلو ٹوٹکے مرض کو پیچیدہ کر دیتے ہیں،حالانکہ موٴثر علاج کی بدولت بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ غذائی حساسیت سے بہ آسانی نجات مل سکتی ہے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Bache Aur Ghizai Hasasiyat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.