BachooN Ko Mota Nahi Sehat Mand Banayeen - Article No. 2621

BachooN Ko Mota Nahi Sehat Mand Banayeen

بچوں کو موٹا نہیں صحت مند بنائیں - تحریر نمبر 2621

ابتداء سے مائیں اپنے بچوں کے لئے جن غذاؤں کا انتخاب کریں گی تو وہ مستقبل میں ان بچوں کی صحت اور ان کے کھانے پینے کی عادات و ذہنی نشوونما میں بہتری کا باعث بنے گی

ہفتہ 19 جون 2021

اپنے اردگرد اکثر ایسی خواتین بھی نظر آئیں گی جو بچے کو صحت مند بنانے کی فکر میں بہت زیادہ کھلاتی ہیں۔ماؤں کا اس طرح کھلانا بچوں میں موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔بچپن کا موٹاپا بڑے ہو کر مختلف امراض کا پیش خیمہ بن جاتا ہے۔ماؤں کو چاہیے کہ ابتداء سے ہی بچوں کی متوازن غذا پر توجہ دیں۔
بچوں کو شروع سے ہی پھل اور سبزیاں کھلانے کی کوشش کیجیے۔
محض بچے کی پسند کے پیش نظر اسے روغنی غذاؤں کا عادی نہ بنائیں۔اس عادت سے آگے چل کر مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔بچوں کی مناسب نشوونما کے لئے انہیں متوازن اور توانائی سے بھرپور غذائیں دیں۔کچھ بچوں میں موٹاپے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ ورزش نہیں کرتے اور بھاگ دوڑ سے بھی کتراتے ہیں۔والدین کو چاہیے کہ بچوں کو روزانہ ورزش کروائیں۔

(جاری ہے)

جسم اور ذہن کی نشوونما کے لئے پھل،سبزیاں اور دودھ ضروری ہیں۔

مچھلی،مرغی اور گوشت آئرن کی کمی کو دور کرتے ہیں۔
بچوں کو غذائی اشیاء بدل بدل کر دیں،تاکہ ان کو ہر طرح کے وٹامن میسر ہوں۔یہ کوشش رہے کہ بچوں کو بچپن سے کھانے پینے کی عادت ڈالیں اور بدل بدل کر کھانے کی چیزیں دیں تاکہ ان میں سب چیزیں کھانے کی عادت ہو اور یہ نہ کہیں کہ فلاں چیز انہیں اچھی نہیں لگتی۔
ماؤں کو چاہیے کہ اسکول بھیجتے وقت بچوں کو ناشتہ لازمی کروائیں۔

بچوں کو کھانے میں رغبت کے لئے ان کو خوبصورت پلیٹوں اور پیالوں میں کھانے ڈال کر دیں۔اس طرح سے بچوں میں بھوک بڑھے گی اور وہ صحت مند جسم کے ساتھ پروان چڑھیں گے۔کھانا کھانے کے دوران بچوں کو ٹی وی نہ دیکھنے دیں ورنہ وہ سکون سے کھانا نہیں کھا سکیں گے۔
بچوں کو دالیں،دلیہ،سرخ گوشت،مچھلی،انڈا اور چکن دیں۔اس خوراک سے بچوں کو آئرن،وٹامنز،پروٹین اور پوٹاشیم ملے گا اور ان کے جسم و ذہن کی نشوونما بہتر ہو گی۔
کولڈ ڈرنکس بچوں کی صحت کے لئے مفید نہیں ہیں۔بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما کے لئے وٹامنز سے بھرپور غذا کے بارے میں معلومات رکھنا ہر ماں کے لئے ضروری ہے۔اسکول جانے والے بچوں کو غذائیت سے بھرپور غذا کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔چار سے آٹھ سال کے دوران بچوں کی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے اس لئے اس دوران بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس عمر میں بچے،عموماً فاسٹ فوڈ یا جنک فوڈ کی طرف زیادہ مائل ہوتے ہیں۔جنک فوڈ بچوں کی صحت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ماؤں کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ان کی پسند کی متوازن ایسی غذا بنا کر دیں جس میں وٹامنز اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہو۔ابتداء سے مائیں بچوں کے لئے جن اچھی غذاؤں کا انتخاب کریں گی وہ مستقبل میں ان بچوں کی صحت اور ان کے کھانے پینے کی عادات و ذہنی نشوونما میں بہتری کا باعث بنے گی۔

کھیل کود کے ساتھ غذائی مینو بھی تبدیل کرنا چاہیے۔پھلیاں،پالک اور دیگر سبزیوں کی مختلف ڈشز بچوں کو کھلائی جا سکتی ہیں۔ان میں وٹامنز اور فولاد کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔بچوں کو دودھ،دہی اور ان سے بنی اشیاء بھی دینی چاہیے،کیونکہ اس میں کیلشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو بچوں کی ہڈیوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے۔
مائیں بچوں کو ناشہ کرنے کا عادی بنائیں۔جو بچے ناشتہ نہیں کرتے ان میں وٹامن بی کی کمی ہو جاتی ہے،اس لئے ناشتے میں سبزیاں دیں۔
سلاد کے ساتھ فروٹس بھی دیئے جا سکتے ہیں،اس کے ساتھ ڈبل روٹی دیں۔بچوں میں ابتداء سے ہی ورزش کی عادت ڈالیں،انہیں پانی خوب پلائیں،اسکول جاتے وقت لنچ باکس اور پانی کی بوتل ضرور دیں۔

Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat

Special Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat article for women, read "BachooN Ko Mota Nahi Sehat Mand Banayeen" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.