صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں پرائیویٹ سکولوں کے خلاف جو ظالمانہ اقدامات شروع کئے ہیں ہم اسکے خلاف پورے صوبہ میں شدید احتجاج کریں گے

آل پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے صدر محمد حلیم باچا کی پریس کانفرنس

جمعہ 13 جنوری 2017 21:37

بونیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) آل پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے صدر محمد حلیم باچا نے کہاہے کہ صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں پرائیویٹ سکولوں کے خلاف جو ظالمانہ اقدامات شروع کئے ہیں ہم اسکے خلاف پورے صوبہ میں شدید احتجاج کریں گے ،ریگولرٹی اتھارٹی بل کے نام پر پرائیویٹ سکولوں کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،صوبائی حکومت نے پن کے صوبائی صدر کے سکول کا رجسٹریشن منسوخ کرکے پرائیویٹ سکولو ں کے خلاف کاروائی کا آغاز کیاہے،اگر جلد از جلد رجسٹریشن کو بحال نہ کیا گیا تو صوبہ بھرکے پرائیویٹ سکولز پشاور کلب میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بونیر پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔اس موقع پر پن کے جنرل سیکرٹری محمد علی خان ،پرنسپل رشید احمد،ضیاء الحق ،نائب صدور شیر ذادہ خان ،محمد عالم خان ،سید زیب اور دیگر تمام پرائیویٹ سکولوں کے پرنسپلز بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بونیر میں دو سو کے قریب پر ائیویٹ سکولوں میں ستر ہزار طلباء زیر تعلیم ہے جبکہ ان سکولوں میں تقریبا آٹھ ہزار اساتذہ برسر روزگار ہے ۔

انہوںنے کہا کہ حکومت نے ریگولرٹی اتھارٹی بل کے نام پر جو کاروائی شروع کرنا چاہتی ہے ۔ہم اسکے بھر پو رمخالفت کریں گے ،پانچویں جماعت کو بورڈ کے طور پر ہرگز تسلیم نہیں کریں گے ،انہوںنے کہا کہ بونیر کے حالیہ رزلٹ کے مطابق بور ڈ میں پرائیویٹ سکولوں کے طلباء نے بہترین پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ سرکاری سکولوں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ۔ملک بھر کے میڈیکل اور انجنئیرنگ کالجز میں پرائیویٹ سکولوں سے فارغ التحصیل طلباء ان میں زیر تعلیم ہے ۔

انہوںنے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ جو امتیازی سلوک کررہی ہے ۔تعلیمی ایمرجنسی برائے نام ہے ۔حکومت کے زیر انتظام سرکاری سکولوں کے کارکردگی نہ ہونے کی برابر ہے ۔ان رہنمائوںنے کہا کہ صوبائی حکومت نے پن کے صوبائی صدر کے سکول کی رجسٹریشن منسوخ کرکے پرائیویٹ سکولوں کو پراشرائیز کرنے کی کو شش ہے ۔مگر ہم صوبائی حکومت کو خبردارکرتے ہے کہ ہم اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہے ہم اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف بچوں کے والدین اور عوام کو ساتھ ملاکر شدید مخالفت کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :

بونیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں