ضلع حیدرآباد میں 6 مارچ سے شروع ہونے والی قومی پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے کیلئے ضلعی کمیٹی کے اجلاس

جمعرات 23 فروری 2017 21:33

حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2017ء) تمام سرکاری ، نجی اور سماجی اداروں اور سول سوسائٹی کی مشترکہ اور اجتماعی کاوشوں سے پولیوکے مرض کا مکمل خاتمہ کر کے مستقبل کے معماروں کو ہمیشہ کے لیے محفوظ کیا جا سکتا ہے یہ بات ڈپٹی کمشنر حیدرآباد معتصم عباسی نے شہباز ہال حیدرآباد میں ضلع حیدرآباد میں 6 سے 9مارچ تک سہ روزہ شروع ہونے والی قومی پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے متعلق پولیو خاتمے کی ضلعی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ جنوری 2017 کے بعد صرف پنجاب میں ایک پولیو کا کیس ظاہر ہوا ہے جبکہ سندھ میں جنوری 2017 کے بعد کوئی بھی پولیو کا کیس ظاہر نہیں ہوا ہے یہ تمام اداروں اور عوام کی کاوشوں اور محنت کا نتیجہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع حیدرآباد جنوری 2012 سے پولیو سے پاک ضلع ہے اورضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت حیدرآد کی یہ کوشش ہے کہ آئندہ بھی ضلع حیدرآباد پولیو سے پاک رہے انہوں نے محکمہ صحت حیدرآباد کے افسران، ڈاکٹروں اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ پولیو مہم سے قبل اپنی حکمت عملی مرتب کریںتاکہ ضلع میں کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے محروم نہ رہے اور مہم کو سو فیصد؂ کامیاب بنایا جا ئے انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ پولیو مہم سے قبل ضلع کے شہری اور دیہی علاقوں کے اہم مقامات پر پمفلیٹ اور بینر ز لگائے جائیں تاکہ عوام پولیو کے متعلق آگاہی حاصل کرکے اپنے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائیں انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ وہ تمام ادویات سمیت گھر گھر پولیو ٹیموں کے موجودگی کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس نیک کام میں ضلعی ا نتظامیہ کی جانب سے محکمہ صحت سے مکمل تعاون اور انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کی جائے انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ضلعی حیدرآباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر کڑی نظر رکہیں تاکہ شہر میں آنے اور جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں انہوں نے ضلع کے تمام ا سسٹنٹ کمشنروں اور مختیار کاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ علائقوں میں آنے والی پولیو ٹیموں پر نظر رکہیں اور ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ وہ سو فیصد ہدف حاصل کر سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ مہم کے دوران پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ مقامات پر چند منٹوں کے لئے بسوں ،ویگنوں، سوزوکیوں اور اس قسم کی دیگر پبلک ٹرانسپورٹ کو روکیں تاکہ ان گاڑیوں میں سفر کرنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے محکمہ صحت کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہوں اور دیگر نمایندوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ اس نیک کام میں محکمہ صحت سے بھرپور تعاون اور مدد کریںتاکہ قوم کے معماروں کو اس مرض سے محفوظ کر سکیںاس موقع پرمحکمہ صحت حیدرآباد کے پولیو کے متعلق فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کے آئندہ پولیو مہم کے دوران ضلع حیدرآباد میں پانچ سال تک کی عمر کے 3,30,848 بچوں کی پولیو سے بچائو کے قطرے پلائیں جائیں گے جس کے لئے 877 گشتی پولیو ٹیموں سمیت 1011 ٹیمیں تشکیل دینے کے علاوہ 70 میڈیکل افسراناور11 تعلقہ سپروائزر مقرر کئی گئے ہیں جبکہ کے اس ضمن میں 110 فکسڈ ہیلتھ پوانٹس اور 24 ٹرانزٹس پوانٹس بھی بنائی گئی ہیں۔

اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو شکیل ابڑو ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حیدرآباد ڈاکٹر احمد حیدر ،ضلعی کی چاروں تحصیلوں کے ا سسٹنٹ کمشنروں ،مختیارکاروں، محکمہ پولیس ،رینجرز،تعلیم ،صحت کے افسران کے علاوہ این جی اوزکے نمائندوں اور مختلف یوسیز سیکریٹریوں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں