معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی استحکام ،پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے‘احسن اقبال

سابق نگران وزیر اعظم کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے ایسے معاملات اٹھانے سے ملک میں بد امنی اور انتشار پیدا ہوگا

ہفتہ 4 مئی 2024 21:59

معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی استحکام ،پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے‘احسن اقبال
نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2024ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت معاشی چیلنجز کاسامنا ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے ہمیں سیاسی استحکام اورپالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے،سابق نگران وزیر اعظم کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے ایسے معاملات اٹھانے سے ملک میں بد امنی اور انتشار پیدا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ نگران حکومت کا کام الیکشن کروانا اسکی زمہ داری تھی۔جسے اچھے طریقہ سے نبھایا،8فروری کے الیکشن کو تمام جماعتوں نے تسلیم کر لیا۔منتخب اسمبلیوں نے حلف اٹھالیا، سپیکر ،ڈپٹی سپیکر تک کے حلف ہو گئے ۔جس جماعت کا جہاں مینڈیٹ تھا وہاں حکومت بنا لی،کے پی میں پی ٹی آئی، پنجاب میں (ن) لیگ ،سندھ میں پی پی پی نے گورنمنٹ بنا لی ۔

(جاری ہے)

اب کسی کو ایسا معاملہ یا چیز اٹھانے کی ضرورت نہیں۔ایسے معاملات اٹھانے سے ملک میں بد آمنی اور انتشار پیدا ہوگا،ہمیں 2029تک اپنے اپنے مینڈیٹ کے مطابق چلنا چاہیے۔رانا ثنا اللہ اور اسحاق ڈار کی کابینہ میں شمولیت سے (ن) لیگ کی تقسیم کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کے معاشی بحالی کے فیصلوں کے پیچھے پوری (ن)لیگ کھڑی ہے۔گندم بحران کی صورتحال ہمیں ورثہ میں ملی ہے۔ہمارے گودام بھرے ہوئے ہیں۔جب فصل مارکیٹ میں آئی تو اسی وقت کراچی میں جہاز لنگر انداز ہو گئے گندم کے معاملے پر وزیر اعظم نے انکوائری کمیٹی قائم کی دی ہے۔اسکا انتظار کرنا چاہیے۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں