صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین

حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے جس کے لیے ایس ایم ایز کوسازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے.وفاقی وزیر صنعت و پیداوارکا تقریب سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 4 مئی 2024 22:40

صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 مئی۔2024 ) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں ، صنعتکاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی،حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے جس کے لیے ایس ایم ایز کوسازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری)ایف پی سی سی آئی (اور سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی )سمیڈا( کے باہمی اشتراک سے جوائنٹ فیڈرل بجٹ کنسلٹیٹو سیشن فنانشل ائیر 2024-25 سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

(جاری ہے)

تقریب میں وفاقی سیکرٹری وزارت صنعت و پیداواروسیم اجمل چوہدری، ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز سمیت ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹو کمیٹی و جنرل باڈی ممبران اور ٹریڈ باڈیز کے عہدیدار اور بزنس کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی. وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے تقریب کا انعقاد کرنے پر سیمڈا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف توانائی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں ، بجلی کے سرکلر ڈیٹ کو کم کر رہے ہیں ، غیر ملکی سرمایہ کاری آنے سے بھی معاشی مسائل کم ہوں گے ، مختلف اداروں میں اصلاحات کیلئے انتھک محنت کر رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ میرا فوکس سکلڈ لیبر پر ہے ،ہمیں ٹیکنالوجی کی طرف جانا ہو گا اس پر کافی کام ہو رہا ہے، امید ہے آنے والے بجٹ میں چیزیں بہتر ہو جائیں گی،انڈسٹری چلنے سے ہی ہم معاشی مسائل پر قابو پا سکتے ہیں وفاقی وزیر نے صنعتکاروں سے کہا کہ انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے کیونکہ اس منافع کو آپ مختلف کاروباری میدان میں پھیلا رہے ہوتے ہیں جس سے روزگارکے مواقع پیدا ہوتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ برآمدات کیلئے آپ محنت کریں اور اس کیلئے مخصوص ملکوں کو فوکس کرنے کی بجائے نئی منڈیاں تلاش کریں، ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے حکومت کام کر رہی ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے اور حکومت اس مقصد کیلئے ایس ایم ایز کو تمام تر ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر کاروبار مائیکرو ، سمال اور درمیانے درجے کے ہیں،جب تک ہمارا سمال بزنس ترقی کر کے بڑا نہیں ہوگا ہم ترقی نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایزہی ہیں جو ملک میں روزگار کی فراہمی اور غربت کی کمی میں مددگار ہیں ان میں ویلیو ایڈیشن کو فروغ دیکر ہم اپنی برآمدات میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کیلئے ٹیکسوں اور ریگولیٹر ی نظام کو سادہ اور سہل بنادیا جائے گا اور انہیں قرضوں کے حصول میں درپیش مشکلات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے جس کے لیے ایس ایم ایز کوسازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ملک بھر میں قومی ایس ایم ای پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے تحت ایس ایم ایز کیلئے ٹیکسوں اور ریگولیٹر ی نظام کو سادہ اور سہل بنادیا جائے گا اور انہیں قرضوں کے حصول میں درپیش مشکلات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا.

گندم خریداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امید ہے یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا وفاقی سیکرٹری وزارت صنعت و پیداواروسیم اجمل چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویمن انٹرپرینیورشپ کیلئے سرکاری پالسی جلد سامنے آجائے گی انڈسٹری کیلئے مشکل ترین وقت گزر چکا ہے، انڈسٹری کیلئے ریسورسز کی کوئی کمی نہیں ، صنعتکاروں کی بجٹ کے حوالے سے تمام تجاویز کو عملی شکل دینے کی بھر پور کوشش کریں گے.

ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز نے کہاکہ تقریب کا مقصد پاکستان میں ایس ایم ایز سیکٹر کے فروغ کے لئے اسٹیک ہولڈر سے سالانہ بجٹ کیلئے تجاویز اور سفارشات اکٹھی کرنا ہے،سمیڈا ایس ایم ایز کے فروغ کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے سرکاری سطح پر اقدامات تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، پالیسیاں بناتے وقت ایف پی سی سی آئی دیگر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے وفاقی وزیر کو صنعت کو درپیش مسائل بارے تفصیل سے آگاہ کیا.

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کئے جائیں کہ انڈسٹری پالیسی کو 20 سال تک تبدیل نہ کیا جائے ، پالیسیوں کے تسلسل سے ہی انڈسٹری کو فروغ دیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر انرجی سمیت دیگر مسائل حل کر دئیے جائیں تو ہم 2030 تک 100 بلین ڈالر تک برآمدات بڑھا سکتے ہیں تقریب میں کراچی ، اسلام آباد، نواب شاہ ودیگر شہروں سے صنعتکاروں نے بذریعہ زوم انڈسٹری سے متعلقہ بجٹ تجاویز پیش کیں اور وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے مطالبہ کیا کہ توانائی کی قیمتوں میں کمی، ٹیکس نظام میں اصلاحات اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں