نان لسٹڈ کمپنیوں کے لئے کارپوریٹ گورننس کی کاروباری شکل کی نشاندہی کے لئے ورکشاپ

جمعرات 9 فروری 2017 21:22

اسلام آباد۔9 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور سنٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز(سی آئی پی ای) کے اشتراک سے نان لسٹڈ کمپنیوں (این ایل سی) کے لئے کارپوریٹ گورننس کی کاروباری شکل جو پاکستان میں زیادہ تر خاندانی کاروباروں پر مشتمل ہیں، کی نشاندہی کے لئے ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

اس ورکشاپ کا مقصد ایس ای سی پی کی جانب سے این ایل سیز کے لئے کارپوریٹ گورننس کے رضا کارانہ اصولوں کی شروعات کرنا اور شرکا کو این ایل سیز کے لئے مؤثر انداز سے کارپوریٹ گورننس اور مضبوط کاروباری اطوارلاگو کرنے کے بارے میں آگہی فراہم کرنا تھا۔ ایس ای سی پی کا یہ اقدام پاکستان میں این ایل سیز کے لئے کارپوریٹ گورننس کا پہلا سنگ میل ہے۔

(جاری ہے)

معروف کارپوریٹ گورننس پریکٹشنرز نے ورکشاپ میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (کارپوریٹ سپروژن ڈپارٹمنٹ، ایس ای سی پی) عابد حسین انے ان رضاکارانہ اصولوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصول بہترین بین الاقوامی طور طریقوں کی بنیاد پر اور ہماری قانونی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے سوچ سمجھ کر بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنیز بل 2016کی شکل میں کمپنیوں کے لئے ریگولیٹری فریم ورک کی از سر نو تجدید کے بارے میں بھی بتایا جسے قومی اسمبلی نے منظور کر لیا ہے۔آئی ایف سی کے محسن چوہدری نے اصولوں کی اہمیت اور فوائدپر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی اصولوں کی تعمیل کی حوصلہ افزائی کی مہم میں ایک بڑا حصّے دار تھا۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ پاکستان میں خاندانی کاروبار کے سٹرکچر کی پیش نظر یہ رضاکارانہ اصول خلا کو پر کریں گے اور کارکردگی کے بنیادی اصولوں کی صراحت کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دیں گے۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں