سلام فرنٹ لائن سولجر۔۔۔۔

Front Line Soldier

Zakia Nayyar ذکیہ نیر بدھ 15 اپریل 2020

Front Line Soldier
''وطناں تے ولو ہا دل بہوں اداس ہے'' سرائیکی گانے ہر ملتان کے ڈاکٹرز کی جھومر دیکھ کر دل کو ایک دلاسہ سا ہوا کہ حالات چاہے جس قدر مشکل ہوں حوصلے ہمت اور بہادری سے انہیں گزارا جا سکتا ہے ۔کرونا جیسی مہلک وبا کے خلاف جنگ جاری ہے۔دنیا کا ہر ملک چاہے وہ ترقی یافتہ ہے یا ترقی پذیر جان لیوا بیماری سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے مگر پھیلنے والی وبا نے موت کے ایسے پنجے گاڑھے ہیں کہ لاکھ سے زائد لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔


بیماری سے نبرد آزما اگلے محاذ پر موجود ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہمت اور بہادری قابل تحسین ہے جو اپنی زندگی کی پرواہ کیے بنا بیماری میں مبتلا لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مگن ہیں دنیا بھر میں فرض کی ادائیگی میں کئی قابل ڈاکٹرز اور فرض شناس طبی عملے کے لوگوں نے اپنی جانیں گنوا دیں۔

(جاری ہے)

۔

 دسمبر 2019 میں وہان میں جب یہ وبا پھیلی تو چین سمیت دنیا کا کوئی ملک اس وبا سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھا نہ ہی کسی بھی ملک کے پاس طب کے شعبے میں اتنے وسائل تھے کہ وہ وبا کے شکار لاکھوں لوگوں کا ایک وقت میں علاج کر سکیں کرونا کی ویکسین فی الحال تیار نہیں ہوسکی یہ جانتے ہوئے بھی شعبہ طب سے وابستہ لوگ بیماری کے خلاف ڈٹے کھڑے ہیں۔

۔وہ منظر بھلا کون بھول سکتا ہے چین میں جب وبا پر قابو پالیا گیا تو ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف نے مسلسل پہنے گئے ماسک اتارے تو چہرے پر دھنسے نشانات دیکھ کر دل دہل گیا۔ اس نرس کا ذکر کیوں نہ کیا جائے جو چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑ کر کرونا کے مریضوں کے وارڈذ میں ڈیوٹی دیتے دیتے خود کرونا کی شکار ہوکر اسی وارڈ میں توڑ گئی۔ڈاکٹر اسامہ جیسے نوجوان ڈاکٹرز سمیت دنیا بھر میں کئی ڈاکٹرز دوران ڈیوٹی اس مرض کا شکار ہوکر چل بسے اب بھی کچھ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔

۔۔ 
کرونا ایک ایسی وبا ہے کہ سماجی فاصلوں کو سامنے رکھتے ہوئے بھائی بھائی سے دور ہے یہاں تک کہ مرض سے مرنے والوں کو تدفین تک ویرانے میں کی جارہی ہے امریکہ میں تو مرنے والوں کی لاشیں لینے تک کو اہل خانہ تیار نہیں ہیں ایسے میں ان مریضوں کے ساتھ وقت گزارنا انکی دیکھ بھال کرنا اور دن میں ہزاروں لوگوں کو مرتے دیکھنا کس قدر تکلیف دہ ہوگا ان مسیحاؤں کے لیے۔

۔۔
اٹلی کی ایک سینئر ڈاکٹر کہتی ہیں کہ'' میرے لیے وہ لمحہ بہت اذیت ناک تھا جب ایک بزرگ خاتون نے کہا آپ جوان مریضوں کو بچائیں میں نے اپنی زندگی کے کئی سال بتا دئیے اور پھر وینٹیلیٹر اتروا دیا '' تین مہینوں سے جاری اس مہلک بیماری میں ایسے کئی مناظر انہیں نفسیاتی طور پر متاثر کرتے ہونگے مگر اپنے فرض کو تندہی سے سرانجام دینے میں جتے ہوئے ہیں۔

۔
 طبی عملے کے ان اپنوں کو بھی سلام جو کئی وسوسوں، اندیشوں اور خوف میں انہیں ڈیوٹی پر جاتا دیکھتے ہونگے جہاں موت کے سائے ہیں اور یہ سپاہی۔۔‘سفید کوٹ والے سولجرز ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈکس اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے مشکل کی اس گھڑی میں یہ ھماری قوم کے محسن اور محافظ ھیں انکا ثابت قدمی سے وبا سے لڑنا ہمارے لیے امید کی کرن یے اللہ انکی حفاظت فرمائے اور انکو حوصلہ عطا فرمائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :