Episode 10 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 10 - درد جدائی - شفق کاظمی

شاہ زین نے کال نہیں اُٹھائی اس نے نمبر بند کردیا۔۔
عدن رو رہی تھی بہت زیادہ گھر میں کوئی تھا ہی نہیں جو اس کی سنے۔۔
تھوڑی دیر بعد بابا آگئے عدن کو پیار کیا۔۔۔ باپ اور بیٹی کے دل میں خدا نے ایک الگ ہی محبت رکھی ہے۔۔۔
کیا ہوا عدن بیٹا مجھے ساری بات بتاؤ۔۔۔۔
بابا آئی ایم سوری بابا میں نے کچھ نہیں کیا۔۔ عدن کا رو رو کر برا حال تھا بولا ہی نہیں جا رہا تھا۔
۔۔
عدن تم رونا تو بند کرو میں اپنی بیٹی کو جانتا ہوں وہ کبھی کوئی غلط کام نہیں کر سکتی۔۔اس کو اپنے بابا کی ماما کی عزت کی بہت پرواہ ہے۔۔ عدن تو بابا کا مان ہے نہ بس چپ ہو جاؤ بیٹا۔۔بابا نے عدن کو سینے سے لگا لیا۔۔ عدن کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرنے لگے۔۔۔
عدن بابا کے سینے پر سر رکھ کر روئے جا رہی تھی بابا کی قمیص عدن کے آنسوں سے گیلی ہو گئی۔

(جاری ہے)

بس بیٹا اب چپ ہو جاؤ۔۔۔
بابا میں سچ کہ رہی ہوں میں نہیں جانتی اس کو پتہ نہیں کون ہے عدن نے ساری بات بابا کو بتا دی۔۔۔
بیٹا حالات خراب ہیں نہ بس آئندہ کسی کو رپلائے نہ کرنا۔
بابا نے عدن پر بھروسہ تو کرلیا تھا پر جو مان ٹوٹا تھا اس کا اس نے عدن کو۔بہت تنہا بہت اکیلا کر دیا تھا۔
 انسان وہ وقت کبھی نہیں بھولتا جب وہ اپنے لئے تنہا لڑ رہا ہوتا اور اپنے ہی اس کے خلاف ہوتے ہیں۔
#####
ماما اس لڑکے نے بتایا تھا کے وہ عدن کا دوست ہے ۔عدن اس کو میسج کیا کرتی تھی۔۔ میرب ماما کے ساتھ کھانا کھا تے اُنہیں بتا بھی رہی تھی۔۔۔۔
پتہ نہیں عدن نے ایسا کیوں کیا۔۔
ماما اس لڑکے کا میسج آیا زرنش کے پاس اس نے مجھے بتایا کے کیا کروں میں نے کہا کے بابا کو بتا دو. ۔
اچھا کیا بابا کو بتا کر تم لوگوں نے۔۔
۔
عدن باہر سے آرہی تھی اس کے قدم وہیں رُک گئے۔۔ میرب آپی آپ بھی۔۔ آپ تو میری سب سے اچھی بہن تھیں مجھے لگتا تھا اس دنیا میں آپ سے بہتر کوئی مجھے نہیں سمجھ سکتا لیکن آپ بھی ماما بابا کو میرے خلاف کر رہیں ہیں۔۔ مجھے لگا تھا زرنش نے بے وقوفی کی ہے اگر یہ بات آپ کو پہلے پتہ ہوتی تو آپ زرنش کو سمجھاتی اور پہلے مجھ سے پوچھتیں کے عدن کیا بات ہے لیکن آپ؟ بھی شامل تھیں۔
۔ آپی آپ تو میرا مان نہ توڑتیں آپ کو میں ماما کی طرح سمجھتی تھی۔۔زرنش کا دماغ گھومنے لگ گیا وہ وہیں چکرا کر گر گئی۔۔۔۔
جب بھری دنیا میں کوئی اپنا نہ ہو جب اپنے ہی ایسا کریں تو انسان کا بھروسہ ٹوٹ جاتا ہے وہ سب کے پاس ہو کر بھی سب سے دور ہوجاتا ہے۔۔ بہت خاموش ہو جاتا ہے۔۔
لیکن ہمارے معاشرے کا یہی المیہ ہے۔۔۔بہن بیٹی پر لگے الزامات کی جانچ کیے بغیر ہیں ان کو مجرم قرار دے دیا جاتا ہے۔
۔۔لیکن مرد کچھ بھی کر لے۔۔۔وہ تو مرد ہے۔۔یہی کہہ کر اس کے ہر جرم پر پردہ ڈال دیا جاتا ہے۔۔کوئی یہ کیوں نہیں سوچتا۔۔عزت اور غیرت کی تعریف تو ہر ایک کیلئے یکساں ہیں۔۔۔پھر اسقدر تضاد کیوں۔۔عزت اور غیرت کی تعریف صرف عورت کیلئے ہی کیوں مخصوص کر دی گئی ہے۔۔؟
الزامات کی تردید کرنے کے بجائے۔۔۔سارے اپنے ہی تھے جو عدن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
۔۔عدن کی ذات کی تذلیل ہوئی اس کی عزت نفس مجروح ہوئے۔۔۔اب کوئی کچھ بھی کر لیتا۔۔۔لیکن اس اذیت کا مداوا کرنا ناممکن تھا۔۔۔وہ درد ناک لمحے ایک بھیانک اژدھے کی مانند عدن کو تاعمر ڈسنے کیلئے کافی تھے۔۔۔
عورت ذات کی عزت سے کھیلتے وقت غیرت کہاں مر جاتی ہے ان نام نہاد سطحی سوچ رکنے والے نام نہاد مردوں کی۔۔
شاہ زین یہ کیا، کیا تم نے تم بدلے کی آگ میں اتنا گر سکتے ہو تم۔
۔۔ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔۔شاہ زین جب ہنس ہنس کر سنا کو اپنی بے غیرتی کی داستاں سنا رہا تھا۔۔۔تب ثنا ء کو شاہ زین سے پہلی دفعہ نفرت کا احساس ہوا تھا۔اور وہ چیخ اٹھی تھی۔۔
اس نے شاہ زین کو اگنور کیا تھا شاہ زین کو۔۔۔ تو سزا تو ملنی چاہئے نہ اس کو۔۔۔شاہ زین جنونی انداز میں ہنستے ہوئے ثنا ء سے کہہ رہاتھا
اوہ شٹ اپ شاہ زین۔
۔۔۔تم انتہائی گھٹیا اور گرے ہوئے انسان ہو۔۔۔
ثناء یہ کیا کہ رہی ہو تم۔۔۔۔ شاہ زین کو پہلی دفعہ بات کی سنگینی کا کچھ کچھ اندازہ ہوا۔۔
صحیح کہ رہی ہوں۔۔
بکواس بند کرو بدتمیز لڑکی تم جانتی بھی ہو تم کس سے بات کر رہی ہو۔۔۔
ہاں جانتی ہوں میں اس دنیا کے انتہائی گھٹیا اور گرے ہوئے انسان سے بات کر رہی ہوں۔۔۔ تم بتاؤ اگر تمہاری بہن کسی سے لڑکے سے بات کرے اور کوئی لڑکا اسے کرے تب؟ کیا کرو گے تم؟۔
۔۔
بکواس بند کرو میری بہن ایسی نہیں میں اس کو جان سے مار دوں گا اور تم عدن کی سائیڈ لینا بند کرو۔۔۔۔ منگیتر ہوں تمہارا۔۔۔تمہارے ساتھ میرا نکاح ہونے والا ہے تم اپنے ہونے والے ہسبنڈ سے ایسے بات کررہی ہو۔
کونسا نکاح کیسا نکاح لعنت بھیجتی ہوں تم پر۔۔۔ ارے عدن تو تم سے بات بھی نہیں کرتی تھی تم نے یہ سب صرف بدلے کی آگ میں کیا کہ کسی نے تمہیں اگنور کیا تو کیا کیسے۔
۔۔ میں تمہیں سمجھا سمجھا کر تھک گئی مگر تم تھے کے سمجھتے ہی نہیں تھے، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا تم اتنے گر سکتے ہو۔۔۔ تم مرد ہو ہی نہیں شاہ زین۔۔۔ جب تم جیسے گھٹیا مرد کسی کی ماں یا بیٹی کی طرف غلط قدم اُٹھاتے ہو تو تم لوگوں کی خود ساختہ غیرت اور انا کہاں دفن ہوتی ہے۔۔۔ غیرت کے نام پر خود کی ماں بیٹی کو قتل کرنے والے تم جیسے بے غیرت مرد کسی کی ماں بیٹی کی زندگی برباد کرنے کے گھٹیا منصوبے بناتے ہوئے ذرا شرمندگی محسوس نہیں کرتے۔۔۔ مرد وہ ہوتا ہے جس کی موجودگی میں عورت خود کو محفوظ سمجھے اور میں شادی بھی ایک مرد سے ہی کروں گی یہ پکڑو اپنی رنگ آج کے بعد ہمارا کوئی رشتہ نہیں۔۔۔۔ثنا ء اپنے گالوں پر بہتے آنسوؤں کو بے دردی سے مٹاتے ہوئے۔۔چلی گئی۔۔۔

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi