صوبائی کابینہ نے سندھ بھر میں گٹکے اور مین پوری کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی،آگ بجھانے کے جدید آلات خریدے جائینگے، گھی کی قیمتوں میں کی گئی کمی کو مستقل برقرار رکھا جائیگا، گنے کی کرشنگ جلد شروع کردی جائیگی، وزیر اعلی سندھ کی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

منگل 3 اکتوبر 2006 19:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2006ء) وزیر اعلی سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے صوبے بھر میں گٹکے اور مین پوری کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پان، چھالیہ کے استعمال سے بھی اجتناب برتیں، گٹکے اور مین پوری میں مضر صحت اشیاء استعمال ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کینسر کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے۔

وزیراعلی منگل کو صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد سندھ سیکریٹریٹ بلڈنگ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی مشیر اطلاعات صلاح الدین حیدر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر 12 سو ڈاکٹر بھرتی کئے جائیں گے جن میں اسپیشلسٹ بھی شامل ہوں گے اور ان کی تعیناتی یونین کونسل کی سطح پر ہوگی اور اس سلسلے میں 2 کمیٹیاں بنادی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی نے کہا کہ کراچی کے جن دو جزیروں پر نئے شہر آباد کئے جانے کی بات کی جارہی ہے اس میں جو زمین کا سندھ گورنمنٹ، کے پی ٹی، پورٹ قاسم اور نیوی کا تنازعہ ہے وہ مل بیٹھ کے حل کردیا جائے گا تاہم جو غیر ملکی سرمایہ کاری کی جارہی ہے اس کی مکمل حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اتنی بھاری سرمایہ کاری کو کسی طرح بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پورے صوبے میں آگ بجھانے کے جدید آلات خریدے جائیں گے اور فائر فائٹنگ کے دوران جاں بحق ہونے والے کو شہید کا درجہ دیتے ہوئے ان کے ورثاء کی 3 لاکھ روپے تک مالی معاونت کی جائے گی اور ورثاء کو شہید کوٹے کے مطابق ملازمت بھی دی جائے گی۔

وزیر اعلی نے کہا کہ گھی کی جو دس فیصد قیمتیں کم کی گئیں ہیں اسے مستقل طور پر برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اشیاء صرف کی ایک نمبر اور دو نمبر کی جو کوالٹی کا فرق ہے اسے ختم کرکے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایک نمبر کی چیز فروخت ہو اور لوگ وہی استعمال کریں اور اس کی قیمت کا حکومت خود تعین کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی کرشنگ جلد شروع کردی جائے گی اور اس سلسلے میں حکومت رٹ برقرار رکھتے ہوئے قیمتوں کا تعین خود کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کرشنگ کے معاملے وہی عناصر واویلا مچارہے ہیں جو سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، ایک طرف وہ ملوں کے مالکان ہیں اور دوسری طرف عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں، ایسے عناصر کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ وزیر اعلی نے کہاکہ ملیر چھاؤنی سے ٹنڈو محمد خان تک ایک نئی سڑک تعمیر کی جائے گی، جو متبادل راستے کے طور پر استعمال کی جاسکے گی

متعلقہ عنوان :