حکومت تحفظ حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد خواتین کو معاشی لحاظ سے بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے،وزیراعظم شوکت عزیز،سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا گیا ہے، خواتین کی آواز کو پارلیمنٹ نے سنا ہے، نادار، غریب اور بے سہارا خواتین کے اجتماع سے خطاب

اتوار 19 نومبر 2006 22:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19نومبر۔2006ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ حکومت تحفظ حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد انہیں معاشی لحاظ سے بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ اتوار کے روز یہاں نادار، غریب اور بے سہارا خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شوکت عزیز نے کہا ہے کہ حکومت مائیکرو کریڈٹ سکیم کے تحت 30 سے 50 ہزار روپے تک کے قرضے فراہم کر رہی ہے تاکہ خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے اور بے روزگاری پر قابو پایا جا سکے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے مرحلہ وار پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس سے خواتین کو مختلف کام شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ 5 سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین ملکی ترقی میں اپنے ماحول، روایات ، ثقافت اور اسلامی اقدار میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کی آواز کو پارلیمنٹ نے سنا ہے اور جو بل پاس کیا ہے یہ اس سفر میں پہلا قدم ہے ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جس معاشرے نے دنیا میں ترقی کی ہے اس میں خواتین کا کردار بہت اہم ہوتا ہے خواتین کو آمدنی کے ذرائع دے رہے ہیں تاکہ کم آمدنی والی خواتین اپنی خاندان کے معیار زندگی کو بہتر کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان کی خواتین ہر شعبے میں آگے بڑھ سکیں۔ خواتین کی ترقی کی وفاقی وزیر سمیرا ملک نے کہا کہ حکومت خواتین کے خلاف تمام امتیازی قوانین ختم کر دے گی۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر نادار خواتین میں امدادی رقم تقسیم کی۔