پشاور،باڑہ روڈ پر نامعلوم ارادکی فائرنگ سے انصار الاسلام کے 4رہنماہلاک

ہفتہ 2 دسمبر 2006 19:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2دسمبر۔2006ء) باڑہ روڈ پر باڑہ قدیم کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے انصار الاسلام خیبر ایجنسی کے چار اہم رہنما ہلاک ہو گئے جن میں معروف قبائلی رہنما حاجی ظریف خان قمبر خیل بھی شامل ہیں۔واقعات کے مطابق چاروں رہنما حاجی ظریف قمبر خیل،محمد لعل،کابل خان اور گلاب نامی انصار الاسلام کے چار لیڈران اور ان کا ایک اور ساتھی امیر خان گزشتہ روز سوزوکی گاڑی میں باڑہ قدیم چیک پوسٹ کے اس پار پولیس کے علاقے میں جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم مسلح افراد نے جدید ہتھیاروں سے ان پر فائرنگ کر دی جس سے امیر خان زخمی جبکہ دیگر چاروں رہنما ہلاک ہو گئے ۔

چاروں رہنماؤں کے قتل کا شبہ لشکر اسلام پر کیا جا رہا ہے تاہم لشکر اسلام نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حاجی ظریف اور ان کے ساتھیوں کو کوکی خیل قوم نے زمین کے تنازعے پر قتل کیا ہے اور ان کا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حاجی ظریف خان قبیلہ قمبر خیل کے اہم رہنما ہونے کیساتھ ساتھ قمبر خیل قبیلہ میں انصار الاسلام کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے اور ان کی ہلاکت سے انصار الاسلام کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔

اسی طرح محمد لعل بھی انصار الاسلام کے اہم رہنما تھے اور ایف ایم ریڈیو پر روزانہ خطاب کرتے تھے جس میں لشکر اسلام کیخلاف کافی بیانات دئے جاتے تھے۔ادھر نالہ کھجوری میں بھی ملک دین خیل قوم سے تعلق رکھنے والے ایک شخص محبوب کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم وجہ قتل معلوم نہیں ہو سکی۔یاد رہے کہ خیبر ایجنسی میں لشکر اسلام کے بانی مفتی منیر شاکر اور پیر سیف الرحمان کی جانب سے ایف ایم ریڈیو سٹیشن پر ایکدوسرے کیخلاف بیان بازی سے پیدا ہونیوالاتنازعہ روز بروز شدت اختیار کر رہا ہے اور گزشتہ کچھ عرصہ تیراہ کے دور افتادہ علاقے میں شدید جنگ کے بعد گزشتہ روز کے واقعے سے ایک مرتبہ پھر آگ وخون کی یہ ہولی باڑہ کے میدانی علاقہ میں پہنچ گئی ہے اور آئندہ کچھ روز میں اس میں مزید شدت پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :