بھارت سہ ملکی گیس پائپ لائن منصوبے میں شامل نہ ہوا تو یکطرفہ طورپر ایران سے گیس حاصل کریں گے، مشرف۔۔ ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، فوج کاروبار نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کر رہی ہے، پاکستان میں صنعتیں لگانے کے خواہشمند صنعتکاروں کو گیس و بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، صدر مملکت کا زرغون گیس فیلڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 8 دسمبر 2006 23:23

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 8دسمبر 2006ء ) صدرجنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت سہ ملکی گیس پائپ لائن منصوبے میں شامل نہ ہوا تو پاکستان یکطرفہ طور پر ایران سے گیس حاصل کرے گا کیونکہ ملک کو توانائی کی کی ضرورت ہے، ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، فوج کاروبار نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کر رہی ہے اوراس نے عوام کی فلاح و بہبود اور قومی ترقی کے ادارے بنائے، یہ لشکر بلوچستان اور بی ایل اے کا زمانہ نہیں، بلوچستان یونیورسٹی کے کچھ طلباء بھٹکے ہوئے ہیں ان سے براہ راست بات کروں گا، جو غیرملکی صنعتکار پاکستان میں صنعتیں لگانا چاہتے ہیں حکومتانہیں گیس اوربجلی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں زرغون گیس فیلڈ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس دوران صدرمشرف نے کہا کہ بھارت سہ ملکی گیس پائپ لائن منصوبے میں شامل نہ ہوا تو پاکستان یکطرفہ طور پر ایران سے گیس حاصل کرے گا ملک کو توانائی کی اشد ضرورت ہے اورتوانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں گے جن کی تکمیل سے خوشحالی آئے گی اور نوجوانوں کو بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔ صدرنے کہا کہ پاکستان کو آئندہ دو سال تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کاروبار نہیں بلکہ عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے کام کر رہی ہے اوراس نے ملک میں عوامی فلاح و بہبود اورقومی ترقی کے ادارے بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے نتیجے میں مزید معدنی وسائل تلاش کئے جائیں گے۔ صدر مشرف نے کہا کہ آبی وسائل، کوئلے اور توانائی کے متبادل وسائل سے بجلی پیدا کرنے کے تقریباً 15 منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں تاکہ مختصر اور طویل مدتی بنیادوں پر بتدریج تھرمل بجلی کی جگہ ان وسائل سے بجلی حاصل کی جائے جو نسبتاً کم خرچ ہوتی ہے۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی توانائی اورآبی وسائل سے بجلی پیدا کرنا صنعتی ترقی کیلئے ناگزیر ہے اس سے گھریلو صارفین کی بھی ضروریات پوری ہو سکیں گی۔ صدر نے کہا کہ گیس اوربجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے کیلئے مختلف طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے جن میں ایران، پاکستان، بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو غیر ملکی صنعتکار پا کستان میں صنعتیں لگانا چاہتے ہیں حکومت انہیں گیس اور بجلی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

صدر مشرف نے خاص طور پر بلوچستان میں ملک کے معدنی وسائل کو زیادہ سے زیادہ ا ستعمال میں لانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی آمد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور صوبے اور ملک کی بہتری کیلئے صوبے کی قومی دولت کو کام میں لانے کی غرض سے امن و امان کی اہمیت پر زوردیا۔

صدرمملکت نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے کچھ طلباء بھٹکے ہوئے ہیں ان سے براہ رسات بات کروں گا۔ طلباء سے کہوں گا کہ بلوچستان کا مستقبل ان کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لشکر بلوچستان اور بی ایل او کا زمانہ نہیں۔ صدر مملکت نے کہا یہ بلوچستان پاکستان اورآپ کی آئندہ نسلوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے امیدظاہرکی کہ چند ماہ میں بلوچستان کی سیاسی اورامن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی۔