اگر پاکستان نے ٹرانسپوٹیشن ٹیرف اور ٹرانزٹ فیس میں کمی نہ کی تو سہ ملکی گیس پائپ لائن منصوبے سے واک آؤٹ کر جائیں گے ، بھارت کی دھمکی،توقع ہے کہ تمام تنازعات جلد حل کرلئے جائیں گے اور رواں سال جون تک سہ ملکی گیس پائپ لائن کے معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے، بھارتی وزیر پٹرولیم

جمعہ 23 مارچ 2007 21:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2007ء) بھارت نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان نے سہ ملکی گیس پروجیکٹ میں ٹرانسپوٹیشن ٹیرف اور ٹرانزٹ فیس میں کمی نہ کی تو وہ منصوبے سے واک آؤٹ کر جائے گا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹرانسپوٹیشن ٹیرف کم کر کے 1.57 ڈالر کی بجائے 0.50 فی ملین برٹش تھرمل یونٹ اورٹرانزٹ فیس 10 فیصد کی بجائے 5 فیصد حاصل کرے ، دوسری جانب بھارتی وزیر پٹرولیم کا کہان ہے کہ وہ جلد تنازعات طے کرلیں گے اور رواں سال جون تک تینوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔

بھارتی اخبار کے مطابق گزشتہ روز یہاں سہ ملکی گیس پائپ لائن منصوبے پر ٹیکنیکل سطح پر ہونے والے مذاکرات کے آغاز میں بھارتی حکام نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان نے ایران سے بھارت تک قدرتی گیس کی روانی کے حوالے سے حاصل کی جانے والی مجوزہ فیس میں کمی نہ کی تو بھارت 7 ارب ڈالر کے اس میگا پروجیکٹ سے واک آؤٹ کر جائے گا۔

(جاری ہے)

بھارت کے حکام نے وزیر اعظم شوکت عزیز کے مشیر برائے توانائی مختار احمد سے مذاکرات کے دوران کہا کہ پاکستان سے بھارت آنے والی 1036 کلو میٹر لمبی گیس پائپ لائن اور اسلام آباد کو منتقلی کے حوالے سے ٹرانسپوٹیشن ٹیرف اور مجوزہ طور پر ادا کی جانے والی ٹرانزٹ فیس میں کمی لائے تاکہ اس منصوبے کو جاری رکھا جا سکے اور بھارت اس میں شامل رہے۔

اخبار نے بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے پاکستان کو ٹرانسپوٹیشن ٹیرف 0.50 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ تجویز کی ہے جبکہ پاکستان اس کی قیمت 1.57 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ مانگ رہا ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق پاکستان بھارتی سرحد پر ٹرانزٹ فیس گیس کی قیمت کا دس فیصد مانگ رہا ہے جبکہ بھارت اس کی قیمت 5فیصد دینا چاہتا ہے ۔ حکام کے مطابق یہ 0.65 ڈالر اور 0.25 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ کا سوال ہے جبکہ مذاکرات کے بعد بھارتی وزیر پٹرولیم مرلی ڈیورا اور سیکرٹری پٹرولیم ایم ایس سری نواسن نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم گیس پائپ لائن پروجیکٹ کے حوالے سے تنازعت طے کرلیں گے اور سہ ملکی گیس پائپ لائن کے حوالے سے معاہدے پر رواں سال جون میں دستخط کر دئیے جائیں گے۔

ایم ایس سری نواسن نے کہا کہ ہم نے پہیل بھی کہا تھا کہ ایرانی فارمولہ ہمارے لئے قابل قبول ہے ۔ بھارتی حکام کے مطابق ان کے لئے یہ فارمولہ قابل قبول ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ اس سے پہلے ٹرانسپوٹیشن ٹیرف اور ٹرانزٹ فیس کا مسئلہ بھی حل کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے فیصلے کے بارے میں ایران کو آئندہ ماہ کے وسط میں آگاہ کریں گے۔