بولان اور مچھ میں بجلی کے 4ٹاورزاورریلوے ٹریک دھماکوں سے تباہ، کوہلو میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر24راکٹ فائر،تمپ میں بم کا زور دار دھماکہ،22مشتبہ دہشت گرد گرفتار،ایک ٹاور کو تبا ہ کرنے کیلئے نصب دھماکہ خیز مواد برآمد،ٹاور زتباہ ہونے سے12اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل،مچھ میں دھماکے سے ٹریک کے چارفٹ حصے کو نقصان پہنچا، تراتانی چیک پوسٹوں پر راکٹ حملوں سے شدید خوف و ہراس ۔تفصیلی خبر

پیر 2 اپریل 2007 18:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل۔2007ء) بلوچستان کے علاقے بولان میں نامعلوم شرپسندوں نے بجلی کے4ٹاور زاور ٹرانسمیشن لائن بم دھماکوں سے اڑا دی جس کے نتیجے میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 12 اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ،ایک ٹاورکو تباہ کرنے کیلئے نصب دھماکہ خیز مواد برآمد کرکے ناکارہ بنادیا گیا جبکہ سبی اور مچھ کے درمیان نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے باعث ٹریک کے دونوں حصوں کو نقصان پہنچا اور ٹرین سروس کئی گھنٹوں تک معطلی رہی ۔

کوہلو میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر بھی 24راکٹ فائر کئے گئے جبکہ تمپ میں بم کا زور دار دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔دوسری جانب سیکورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے مختلف علاقوں سے 22مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے دھماکہ خیزمواد سمیت دیگر اسلحہ گولہ و بارود برآمد کرلیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوار اور سوموار کی درمیانی شب نامعلوم تخریب کاروں نے بولان کے علاقے پیرغائب جھالاوان کریش کے قریب 220کے وی کے دو ٹاورز 203اور 270کو دھماکہ خیز مواد سے اڑادیا جس سے دونوں ٹاورز مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ ٹاورز نمبر 202اور 204کو معمولی نقصان پہنچا سیکورٹی فورسز نے ٹاورز 205کے ساتھ نصب دو کلو وزنی دھماکہ خیز مواد ناکارہ بنادیا سیکورٹی فورسز ذرائع کے مطابق بجلی کے تمام ٹاورز پر ڈیڑھ سے دو کلو وزنی دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا ۔

ٹاورز اور تباہ ہونے سے کوئٹہ، خضدر، قلات، مستونگ سمیت 12اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل اور 550 میگا واٹ بجلی کی کمی ہو ئی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شر پسندوں کی تلاش شروع کر دی ہے جبکہ بجلی کی لائن کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔یا د رہے کہ چند روز قبل بھی پیر غائب کے قریب220کے وی کے ایک ٹاورز کو نامعلوم شرپسندوں نے دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا ۔

کوئٹہ کو متبادلہ ذرائع سے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے جبکہ کیسکو حکام نے بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیا ہے اور روزانہ 5گھنٹے سے زائد کی لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔متعلقہ حکام کے مطابق بجلی کی بحالی میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ دریں اثناء کوئٹہ سبی سیکشن پر پنیر ریولے اسٹیشن کے قریب نامعلوم ا فراد نے ریلوے ٹریک کی دونوں اطراف سے چار چار فٹ حصے کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے باعث کوئٹہ آنے اور جانے والی ٹرینیں رک گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ریلوے حکام نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ ٹریک کی مرمت کرکے ٹرینوں کی آمدروفت دوبارہ بحال کردی ہے۔

ادھر کوہلو کے علاقے تراتانی میں نامعلوم افراد کی جانب سے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر24راکٹ فائر کئے گئے جو قریبی علاقوں میں گرکر زور دار دھماکوں سے پھٹ گئے۔ دھماکوں کی آواز دور دور تک سنی گئی جس سے علاقے کے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا مقامی انتظامیہ نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ۔جبکہ تربت کے قریب تمپ کے علاقے میں بم کا زور دار دھماکہ ہوا پولیس کے مطابق دھماکہ میدان میں ہوا جس سے کسی قسم کا کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

دریں اثناء سیکورٹی فورسز نے صوبے کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 22مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ بارود برآمد کرلیا۔ذرائع کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب آواران سے دوران سرچ آپریشن 10مشتبہ شرپسندوں کو گرفتار کرلیا گیا گرفتار افراد کے قبضے سے جدید ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں ڈیرہ بگٹی میں سیکورٹی فورسز نے 7اور کوہلو کے علاقے کاہان سے 5مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا گرفتار افراد کو تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا سیکورٹی فورسز کے ترجمان کے مطابق گرفتار افراد تخریب کاری کے مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔مقامی انتظامیہ اور پولیس نے تمام واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرکے اس سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔