وکلاء برادری عدلیہ کے وقار کا خیال نہ کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو روکیں، وزیر اعظم شوکت عزیز،وکلاء کی طرف سے دوسرے وکیلوں پر تشدد افسوس ناک اور قابل مذمت ہے ، جسٹس افتخار چوہدری کے خلاف ریفرنس کو سیاسی ایشو نہ بنایا جائے ، وزیراعظم کی مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعرات 5 اپریل 2007 21:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اپریل۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے بعض وکلاء کی جانب سے دوسرے وکلاء پر تشدد کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وکلاء پر تشدد قابل مذمت ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف ریفرنس کو سیاسی ایشو نہ بنایا جائے ۔ وکلاء برادری عدلیہ کے وار کا خیال نہ کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو روکیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض وکلاء کی جانب سے دوسرے وکلاء کے ساتھ برتاؤ افسوس ناک ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ کسی وکیل کو اپنے دلائل دینے کے نہیں روکا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا مسئلہ آئینی اور قانونی ہے اسے سیاسی ایشو نہیں بنایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل قانون اور آئین کے مطابق ریفرنس کی سماعت کر رہی ہے او رحکومت اس کے فیصلے کو تسلیم کرے گی۔ وزیر اعظم نے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اس خالصتاً آئینی مسئلے کو سیاسی رنگ نہ دیں۔ انہوں نے وکلاء برادری پر زور دیا کہ وہ ان افراد کو روکیں جو عدلیہ کے وقار کا خیال نہ کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم شوکت عزیز نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر ملکی سیاسی صورت حال اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔