اسرائیل پانی کے ذخیروں کو فلسطینیوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ رپورٹ

جمعرات 14 جون 2007 12:14

غزہ (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار14 جون 2007) فلسطین کے محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری کی گئی ایک سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل پانی کے ذخیروں کو فلسطینیوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ایک عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اراضی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیل نے فلسطین کے 87 فیصد پانی کے ذخیروں، نہروں اور چشموں پر قبضہ کررکھا ہے- پانی کے ان بڑے مراکز اور سرسبز علاقوں میں سے صرف بتیس فیصد فلسطینی عوام کو دیا گیا ہے، جبکہ باقی ماندہ پانی کے ذخیرے یہودی آباد کاروں کے لیے وقف ہیں- رپورٹ کے مطابق اسرائیل پانی کے ذخیروں پر قبضے کو فلسطینی عوام کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے- سرسبز اور پانی والے قصبوں اور شہروں میں یہودی آبادی کووسعت دینے اور فلسطینیوں کو ان کے آبائی گھروں سے نکالنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت فلسطینی اکثریتی آبادیوں میں ماحولیات کی تباہی کے لیے کارخانے قائم کرلیے ہیں- جس سے نہ صرف فضاء آلودہ ہورہی ہے بلکہ ،زیر زمین پانی بھی زہر آلود ہو رہا ہے- ایک اندازے کے مطابق فلسطین میں صاف پانی کی مقدار 734 ملین مکعب میٹر ہے-

متعلقہ عنوان :