چیف الیکشن کمشنر کا بیان انتخابی شیڈول آنے کے بعد کی صورت حال سے متعلق ہے، درانی،قوم بارشوں اور سیلاب کے عذاب سے دوچار ہے، اپوزیشن کو سیاسی دکان چمکانے کی پڑی ہے، لندن میں ”فیوپارٹیز کانفرنس،، منعقد ہو گی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 1 جولائی 2007 19:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1جولائی۔2007ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ لندن میں آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلکہ فیو پارٹیز کانفرنس ہونے جا رہی ہے، ایسے حالات میں جبکہ ملک بارشوں اور سیلاب کے باعث مصیبت میں گھرا ہوا ہے اپوزیشن کی ”ایف پی سی،، قوم کیلئے حیران کن ہے، چیف الیکشن کمشنر کا بیان انتخابی شیڈول آنے کے بعد کی صورت حال سے متعلق ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا بیشتر حصہ اس وقت بارشوں اور سیلاب کے عذاب سے دوچار ہے اپوزیشن کو سیاسی دکان چمکانے کی پڑی ہے قوم کیلئے یہ صورتحال حیران کن ہے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے بیان کے سلسلے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے خیال میں چیف الیکشن کمشنر کا بیان الیکشن شیڈول آنے کے بعد کی صورتحال سے متعلق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں صدر مملکت کی اس وقت تک جتنی بھی مصروفیات رہی ہیں وہ ان تمام ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ہیں جو انہوں نے شروع کئے اور اب وہ پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں جہاں پر بھی کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل ہوتا ہے تو وہاں کے عوام کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ صدر مملکت خود وہاں تشریف لائیں اور اس سلسلے میں منعقد کئے گئے پروگرامز میں شرکت کریں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کی مدت کے بارے میں آئین کی رو سے تین آپشنز موجود ہیں جن میں سے ایک تو یہ ہے کہ صدر اور وزیراعظم آئین کے مطابق کسی بھی وقت اسمبلیاں تحلیل کر سکتے ہیں دوسرا آپشن یہ ہے کہ اسمبلیاں آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کریں جبکہ تیسرا آپشن یہ ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں پارلیمنٹ کی مدت کو آئین کی رو سے بڑھایا جا سکتا ہے۔ محمد علی درانی نے کہا کہ حکومت کی پوری خواہش ہے کہ اسمبلیاں آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کریں۔