جامعہ حفصہ کے تہہ خانے میں انتہائی مطلوب دہشتگرد ہیں، وزیراعظم شوکت عزیز،غازی عبدالرشید سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، غازی پر پانچ مقدمات ہیں جن میں سے دو اہم ہیں، ان کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا، دہشتگرد بچوں اور عورتوں کو رہا کر کے خود کو حکومت کے حوالے کریں، علماء کرام لال مسجد والوں کو سمجھائیں، چند گھروں کو چھوڑ کر سیکٹر جی سکس کے مکینوں کی گیس بحال کر دی گئی ہے،166 بچوں کو والدین کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب

اتوار 8 جولائی 2007 21:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ جامعہ حفصہ کے تہہ خانے میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ہیں جو عبدالرشید غازی کی کمانڈ کر رہے ہیں، عبدالرشید غازی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے جب تک ایک بچہ اور عورت اندر موجود ہے آپریشن نہیں کریں گے، علماء کرام غازی کو سمجھائیں اور حکومت پر تنقید نہ کریں، پانچ چھ گھروں کے سوا جی سکس سیکٹر کے مکینوں کی گیس بحال کر دی گئی ہے، عبدالرشید غازی کا ایک ٹیلی فون لائن چھوڑ کر باقی بند کر دی گئی ہیں، عبدالرشید غازی پر پانچ مقدمات ہیں، دہشتگرد بچوں اور عورتوں کو رہا کر کے خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اتوار کے روز سپورٹس کمپلیکس میں لال مسجد سے نکالے گئے 166 بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اطلاعات محمد علی درانی، وزیر مذہبی امور اعجاز الحق اور اطلاعات کے وزیر مملکت طارق عظیم بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جامعہ حفصہ کے تہہ خانے میں انتہائی مطلوب دہشتگرد ہیں جو عبدالرشید غازی کی کمانڈ کر رہے ہیں ان دہشتگردوں نے بچوں اور عورتوں اور یرغمال بنا رکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عبدالرشید غازی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے اب مزید وقت ضائع نہیں کریں گے عبدالرشید غازی پر پانچ مقدمات ہیں جن میں سے دو اہم ترین ہیں ان میں سے شہریوں، پولیس کا اغواء اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا شامل ہیں۔ عبدالرشید غازی کو ان مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ غازی کو چاہیے کہ بچوں اور عورتوں کو رہا کر دے اور اپنے ساتھیوں سمیت خود کو حکومت کے حوالے کر دے ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے علماء کرام سے اپیل کی کہ وہ عبدالرشید غازی کو سمجھائیں کہ وہ حکومت پرتنقید نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج میری علماء کرام سے ملاقات ہوئی ہے مولانا تقی عثمانی سے علیحدگی میں بھی ملاقات ہوئی ہے میں نے علماء کرام سے کہا ہے کہ لال مسجد والوں کو سمجھائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ آپریشن کے دوران کم سے کم نقصان ہو جب تک ایک بچہ اور عورت اندر موجود ہیں آپریشن نہیں کیا جائے گا اب تک 1225 افراد کو باہر نکالا گیا ہے جو حکومت کی کامیاب پالیسی کا نتیجہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پانچ چھ گھروں کو چھوڑ کر سیکٹر جی سکس کی گیس بحال کر دی گئی ہے جن گھروں کی گیس لائن لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے ملحق ہے ان کو متبادل لائن سے گیس مہیا کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبدالرشید غازی کے آٹھ موبائل فون بند کر دیئے گئے ہیں ایک فون کو کھلا چھوڑا گیا ہے تاکہ وہ میڈیا سے رابطہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لال مسجد سے رہائی حاصل کرنے والے 166 بچوں کو آج والدین کے حوالے کیا جا رہا ہے اور ان بچوں کو سات ہزار روپے فی کس دیئے گئے ہیں۔ بچوں کی ڈی بریفنگ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لال مسجد والوں نے بچوں اور ورغلاء کر دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی۔