پاکستان میں‌چینی باشندوں‌کے قتل میں‌امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے ملوث ہے۔ اب امریکا سے بدلہ لینےکا وقت آگیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائےدفاع تنویر حسین سید کا قومی اسمبلی میں‌بیان

منگل 7 اگست 2007 15:39

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین۔ 7 اگست 2007) قومی اسمبلی کے اجلاس میں‌خارجہ پالیسی کے حوالے سے بحث کی گئی۔ جس کے دوران بیان دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع تنویر حسین سید نے کہا ہے کہ چینی انجینئروں کو مشرق وسطیٰ کے وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے امریکی سی آئی اے نے قتل کرایا ۔انھوں‌نے مزید کہا کہ اب امریکا سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔

تنویر حسین سید کا کہنا تھا کہ طالبان کی پاکستان کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں‌ہے۔ اورامریکا کے خلاف جہاد کی آواز اٹھنے والی ہے۔بحث کے دوران خطاب میں‌وزیر مملکت برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے پاکستان کے خلاف امریکی روئیے کی مذمت کی۔ انھوں‌نے کہا کہ پاکستان کو چاہیئے کہ وہ امریکی امداد واپس کردے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی نوجوانوں کے لہو سے مزاق کررہا ہے۔

(جاری ہے)

بحث میں‌حصہ لیتے ہوئے ایم ایم اے کے رکن اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے، اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلا کر اسے خارجہ پالیسی کے حوالے سے بریف کیاجائے، انھوں‌نے امریکی صدارتی امیدورارو‌ں‌کے حالیہ پاکستان اور اسلام مخالف بیانات کی مذمت کی۔ حکومتی رکن ایم پی بھنڈارانے کہا کہاکہ طالبان اور امریکہ میں مصالحت کے بغیر افغانستان کا مسلہ حل نہیں ہو گا ۔اپوزیشن اراکین، پرویز ملک ، منظور وسان ، یاسمین رحمن ، مولانا عبدالغفور حیدری ، فرحانہ خالد بنوری ، عزرافضل اور فرزین احمد سرفراز نے ملک کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت قومی مفاد کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوئی ہے ۔ بعد ازاں اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کردیا گیا