نواز شریف کی ملک بدری کی دستاویزات پیش کرنے کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے .اٹارنی جنرل..دستاویزات کے مطابق دی گئی رعایتوں پر بھی نظرثانی کی جا رہی ہے .نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 16 اگست 2007 14:11

اسلام آباد (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین16 اگست 2007) اٹارنی جنرل آف پاکستان جسٹس (ر)ملک محمد قیوم نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کی ملک بدری کے حوالے سے دستاویزات سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے بارے میں حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے اور 22اگست تک دستاویزات پیش کر دی جائیں گی ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس امر پر غور کیا جا رہا ہے کہ یہ دستاویزات کھلی عدالت میں پیش کی جائیں یا عدالت سے درخواست کی جائے کہ یہ دستاویزات ان کیمرہ پیش کی جائیں گی- اس سلسلے میں غور جاری ہے سپریم کورٹ نے 23 اگست تک کا وقت دیا ہے ہم 22 اگست تک دستاویزات پیش کر دیں گے-ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ ان دستاویزات میں ایک شق کے تحت صدر نے مختلف الزامات پر نواز شریف کو دی جانے والی سزا ختم کر دی تھی اور کئی دیگر رعایتیں بھی دی گئی تھیں اب جائزہ لیا جا رہا ہے کہ یہ رعایتیں برقرار رکھی جائیں گی یا واپس لے لی جائیں گی- کیونکہ اس معاملے میں ایک برادر ملک بھی ملوث ہے-