پیپلز پارٹی کیساتھ ڈیل نہ ہوئی تو جنرل مشرف آئندہ اسمبلیوں سے منتخب ہونگے ‘ کلثوم نواز پاکستان آسکتی ہیں .شیخ رشید احمد ..حکمران لیگ کو بھی بینظیر بھٹو اور صدر کے درمیان ہونیوالی ڈیل کو قبول کرنا ہو گا‘یکم سے 15رمضان المبارک تک تمام ٹرینوں میں ٹکٹوں پر 25فیصد رعایت دی جائیگی ‘ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 12 ستمبر 2007 15:03

لاہور (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12ستمبر2007 ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ اگر پیپلز پارٹی کیساتھ ڈیل نہ ہوئی تو جنرل مشرف آئندہ اسمبلیوں سے منتخب ہونگے ۔ کلثوم نواز جب چاہیں پاکستان آسکتی ہیں انہوں نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ حکومت اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے یہ کسی کیلئے بھی اچھی نہیں ہو گی ۔ حکمران لیگ کو بھی بے نظیر بھٹو اور صدر کے درمیان ہونیوالی ڈیل کو قبول کرنا ہو گا۔

بینظیر بھٹو سمجھدار لیڈر ہیں وہ سوچ سمجھ کر وطن واپسی کا اعلان کرینگی ۔ ریلوے میں تمام ایسے عارضی ملازمین جن کی مدت تین سال سے زائد ہو چکی ہے انہیں کنفرم کر دیا گیا ہے ۔یکم سے 15رمضان المبارک تک خوشحال اور پاکستان ایکسپریس کے علاوہ تمام ٹرینوں میں ٹکٹوں پر 25فیصد رعایت دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر نئے چیئر مین ریلوے غیاث الدین بھی موجود تھے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فریٹ ویگنوں کو بھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر ٹریکنگ سسٹم بھی لگایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یکم سے 30رمضان المبارک تک پاکستان ریلوے افطاری اور ڈنر کا خصوصی پیکج بھی مسافروں کو دیگا جس میں 25روپے افطاری ‘50روپے ڈنر اور 100روپے کا ایک ایسا پیکج دیا جائیگا جس میں اور بھی لوگ افطاری کر سکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ 25رمضان المبارک سے پاکستان ریلوے میں خوش اخلاقی مہم چلائی جائے گی ۔اب یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے مسافروں کیخلاف کاروائی کی جائیگی اور جرمانے کے علاوہ جس ڈبے سے زیادہ بغیر ٹکٹ مسافر پکڑے جائینگے اس کے ٹکٹ کلیکٹر کو نوکری سے فارغ کر دیا جائیگا اور جہاں بھی بلا وجہ ٹرین لیٹ ہو گی وہاں بھی ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں ریلوے کو 2ارب کی ریکارڈ آمدنی ہوئی ہے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت نے نوازشریف کو ڈی پورٹ نہیں کیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے گئے ہیں یہ کوئی توہین عدالت نہیں ہے ۔ اگر وہ ملک میں آبھی جاتے تو اس سے کوئی طوفان نہیں آجانا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کے ساتھ ڈیل ہو جاتی ہے تو ایک پیکج آئیگا جسے پارلیمنٹ سے منظور کیا جائیگا لیکن اگر کوئی ڈیل نہ ہوئی تو عام انتخابات صدارتی انتخابات سے قبل ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف آئندہ اسمبلیوں سے بھی منتخب ہو سکتے ہیں اور موجودہ اسمبلیوں سے بھی لیکن اسکا انحصار بے نظیر بھٹو کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے ہے ۔ چوہدری شجاعت حسین کے ڈیل کے حوالے سے جو بھی تحفظات ہیں وہ دور ہونگے لیکن صدر جنرل پرویز مشرف جو بھی فیصلہ کرینگے وہ حکمران لیگ کوبھی تسلیم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل عدالت کا امیج بہت اچھا ہے اور سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ کچھ بوجھ خود بھی اٹھائیں کیونکہ یہ کام سیاستدانوں کے ہوتے ہیں کہ وہ اپنے عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کریں ۔

انہوں نے کہا کہ مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں لیکن کسی بھی منتخب حکومت کو قانون ملک میں ایمر جنسی لگانے کی اجازت دیتا ہے ۔ عدلیہ اور حکومت کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے یہ کسی کیلئے بھی اچھا نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لوگ کراچی میں ہائیکورٹ کے گھیراؤ کیلئے نہیں بلکہ کاروائی سننے کیلئے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک عام انتخابات کی طرف جا رہا ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک کیلئے دروازے بند کر دیئے جائیں اور دوسرے کیلئے کھول دیئے جائیں ۔

بے نظیر بھٹو سمجھدار لیڈر ہیں وہ وطن واپسی کا اعلان سوچ سمجھ کر کرینگی ۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے حوالے سے سیاسی جماعتوں سے رابطے ہو رہے ہیں لیکن اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کے بھی اعتراضات ہیں جنہیں دور کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے شہبازشریف کو لندن میں روک کر پہلی دفعہ کوئی عقلمندی کا کام کیا ہے ۔ اس موقع پر وزیر ریلوے نے نئے آنے والے چیئر مین کو خوش آمدیدکہا اور کہا کہ ان کے آنے سے ریلوے میں بہتری آئے گی ۔