الیکشن کمیشن اپنی خود مختاری کا ثبوت دیتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کو نا اہل قراردے،عوام کا مطالبہ

جمعرات 7 فروری 2008 18:30

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین07 فروری2008 ) الیکشن کمیشن کی طرف سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں اورامیدواروں کو ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایات کے باوجود مسلسل خلاف ورزی پر عوام نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی خود مختاری کا ثبوت دیتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کو نا اہل قراردے تاکہ پھر کسی کو الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہ ہوسکے ، جمعرات کو اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی کے سروے ک دوران دیکھا گیا کہ عام انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی تقاریر سے مزین بڑے بڑے انتخابی ہورڈنگز آویزاں کررکھے ہیں اور سرکاری تنصیبات واپڈا کے کھمبوں پر بھی اپنے بینرز اور جھنڈے لگارکھے ہیں ، جبکہ ان ہورڈنگز کے نیچے مختلف علاقوں کے ناظمین اور کونسلوں کی تصاویر اور نام بھی دیئے گئے ہیں ، سروے کے دوران ملک جاوید بشارت ، خالد ندیم اور احتشام محمود نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کیالیکن خود مختار ہونے کا دعوی دار الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کیا لیکن خود مختار ہونے کا دعوی دار الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق پر غسل کرانے میں ناکام ثابت ہواہے ایسے حالات میں وہ انتخابات کو صاف شفاف اور آزادانہ کرانے کے دعوے کیسے کررہا ہے انہوں نے کہا کہ تمام قومی اخبارات میں ناظمین کی طرف سے امیدواروں کی حمایت میں اشتہارات دیئے جارہے ہیں جبکہ ہورڈنگز بورڈ اور بینروں پر بھی ناظمین اور کونسلروں کے نام درج ہیں جبکہ الیکشن کمیشن نے ناظمین پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کررکھی ہے اس طرح ضابطہ اخلاق میں ہورڈنگز بورڈ اور بینروں کا سائزبھی درج ہے لیکن ملک بھر میں امیدوار بڑے بڑے ہورڈنگز بورڈ لگا کر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کا کھلا مذاق اڑا رہے ہیں مقامی کالج کی طالبات ، حناء ، ثناء ، صباء ، سلمی اور ربیعہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کو فوری طور پر الیکشن لڑنے کیلئے نا اہل قراردے اور مثال قائم کرے تاکہ مستقبل میں کوئی امیدوار ضابطہ اخلاق کا مذاق اڑانے کی جرات نہ کرسکے ، انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہیں کرواسکتا تو وہ اٹھارہ فروری کو انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کو کیسے روک سکے گا جس کا الزام مختلف سیاسی جماعتیں اورامیدوار لگا رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :