بھارت نے دفاعی بجٹ بڑھا کر ایک لاکھ پانچ ہزار کروڑ روپے کردیا ، چھوٹے کسانوں کے قرضے معاف کردئے گئے ، ٹیکس دہندگان کے لئے بھی مزید رعایتوں کا اعلان

جمعہ 29 فروری 2008 13:32

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29فروری۔2008ء) بھارتی حکومت نے مالی سال دو ہزار آٹھ ۔ نو کے لیے بجٹ پیش کردیا ہے ، جس میں دفاع پر ریکارڈ ایک لاکھ پانچ ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ دارالحکومت نئی دہلی میں لوک سبھا کے اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال کی نسبت دفاع کے لئے مختص رقم میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے ، انھوں نے کہا کہ ضرورت پڑھنے پر دفاع کے لئے مزید رقم بھی فراہم کی جاسکے گی۔

ایک لاکھ پانچ ہزار کروڑ روپے بھارتی جی ڈی پی کا ڈھائی فیصد ہیں۔۔ بھارت کے آئندہ بجٹ میں چھوٹے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے باعث ملکی خزانے پر چھ سو ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، لیکن چار کروڑ کسانوں کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔ بجٹ میں اقلیتی امور کی وزارت کے لئے مختص رقم میں اضافہ کرتے ہوئے اسے ایک ہزار کروڑ روپے کردیا گیا ہے ، بھارتی بجٹ دوہزار آٹھ ، نو کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں میں دو سو اٹھاسی نئے بینک قائم کرنے اور نیم فوجی دستوں میں اقلیتوں کی نمائندگی بہتر بنانے کی تجویز دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ چدم برم نے کہا کہ ملک میں تیکنیکی تعلیم کے فروغ کے لئے ساڑھے سات سو کروڑ کی لاگت سے تین سو انڈسٹرئیل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ بھارت کی شرح ترقی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، رواں برس کے لئے اس کا ہدف آٹھ اعشاریہ سات ہے ، اور امید ہے کہ یہ آٹھ اعشاریہ آٹھ تک جاپہنچے گا۔ انھوں نے کہا کہ پیداواری اور سروس سیکٹر میں ترقی کی شرح زیادہ رہی جو بالترتیب نو اعشاریہ سات اور دس اعشاریہ چار فیصد رہی۔ بھارتی بجٹ میں انکم ٹیکس دہندگان کو بھی مزید رعاتیں دی گئی ہیں۔ بجٹ تقریر کے دوران چدمبرم کا کہنا تھا کہ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بیمہ اور ریٹیل سیکٹر کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھولنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :