قبائلی علاقوں میں ازبک اور تاجک موجود ہیں اور خطرہ ہے کہ نائن الیون جیسا واقعہ پھر نہ رونما ہوجائے ۔وزیر اعظم ۔ججز کی بحالی سمیت تمام اختلافی امور پر اتحادی جماعتیں جلد متفق ہو جائیں گی۔یوسف رضا گیلانی کی اسلام آباد ،لاہور میں صحافیوں سے بات چیت

پیر 14 جولائی 2008 20:59

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی۔2008ء) وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ججز کی بحالی سمیت تمام اختلافی امور پر اتحادی جماعتیں جلد متفق ہو جائیں گی۔لاہور ائر پورٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف حکومت سے الگ نہیں ہو رہے ۔ جبکہ کابینہ میں توسیع اور پارلیمانی سیکریٹریز کی تقرریوں سمیت تمام معاملات پر ان سے مشاورت کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہنگو سمیت قبائلی علاقوں میں فوج صوبائی حکومت کی درخواست پر سول انتظامیہ کی معاونت کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج طلب کرنا ضلعی حکومت کا کام ہے اور اگر امن وامان کے لئے کوئی بھی ضلعی حکومت درخواست کرے تو وفاقی حکومت انکار نہیں کر سکتی ۔وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ امن و امان اور اہم ملکی مسائل پر اتحادیوں کا اجلاس تئیس اور چوبیس جولائی کو ہو گا جس میں آصف زرداری، میاں نواز شریف،اسفند یار ولی اور مولانا فضل الرحمٰن کو شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا تاہم موجودہ حکومت عام آدمی کو ریلیف دینے اور قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئے منظم منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔صدر مشرف کے مواخذے کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ صدر مشرف اٹھارہ فروری کے عوامی فیصلہ کو قبول کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کر رہے ہیں لہٰذا مواخذہ کا فیصلہ پارلیمنٹ ہی کرے گی۔

قبل ازیں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں تاجک ، چیچن اور ازبک جنگجو موجود ہیں اور خدشہ ہے کہ نائن الیون جیسا واقعہ دو بارہ پیش نہ آجائے ۔وزیراعظم سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تین نکاتی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم انے اتحادیوں پر واضح کردیا ہے کہ امریکہ ہمارے معاملات میں مداخلت اور نہ خود مختاری پر حملہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو غیر ملکی پاکستانی سرزمین پرموجود ہیں وہ اپنے علاقوں کو واپس چلے جائیں تاکہ یہاں امن قائم ہو۔وزیراعظم نے واضع کیا کہ امن کے قیام تک حکومتی کوششیں جاری رہیں گی انہوں نے کہا کہ کابینہ میں توسیع سمیت تمام فیصلے اتحادی جماعتوں کواعتماد میں لے کر کیئے جائیں گے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف انہیں چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے جبکہ اہم معملات پر مزکرات کے لیئے انہوں نے چودھری نثار علی خان کو نامزد کر دیا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ کابینہ کو اعتماد میں لینے کے بعد حکومت کی سو روزہ کارکردگی کے حوالے سے قوم کو بھی اعتماد میں لیں گے ۔اس سے قبل وزیراعظم نے موٹروے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وی ائی پی کلچر کے خاتمے پر زور دیا اور نمایاں کارکردگی کے حامل پولیس اہلکاروں میں ا نعامات تقسیم کیئے ۔