حکومت اعتدال پسند طالبان رہنماؤں سے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالے،مولانافضل الرحمان

بدھ 20 مئی 2009 20:18

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مئی۔2009ء) جمعیت العلمائے اسلام ف کے امیر مولانامحمد فضل الرحمان نے کہاہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں جمعیت العلمائے اسلام نے دوٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعت ہونے کے باوجود سوات آپریشن سے قبل ان کی جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا گیاانہوں نے جمعیت العلمائے اسلام پنجاب کے فنانس سیکرٹری حافظ مسعود، طارق، قاری محمدابوبکر اور مولوی عبدالرزاق مجاہد کی قیادت میں جمعیت العلمائے اسلام ضلع ساہیوال کے عہدیداروں اور شوری کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات میں امدادی کارروائیاں اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہیں مولانافضل الرحمان نے کہاکہ ان کی جماعت اب بھی مذاکرات کی حامی ہے اورطالبان کے اعتدال پسند لیڈروں سے رابطہ کرکے فوجی آپریشن کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کاحل نکالاجاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کی امریکہ نواز پالیسی کی وجہ سے ملک بحران میں پھنس چکا ہے اس لیے سیاسی مسائل کاحل سیاسی ہوناچاہیے اور سوات میں آپریشن بند کرکے امدادی کارروائیاں تیز کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :