بھارت نے ملک میں تیار کی گئی پہلی ایٹمی آبدوز سمندر میں اتار دی،”اریہانت“ آبدوز جوہری میزائلوں سے لیس اور سمندر کی گہرائیوں سے ہدف کو نشانہ بنانے کی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے،بحریہ کی جدید کاری کے عمل میں بھارت کی نظر روایتی حریف پاکستان پرنہیں بلکہ چین پر ہے دفاعی تجزیہ نگار
اتوار 26 جولائی 2009 19:03
(جاری ہے)
اس کی لمبائی 104 میٹر ہے اوراس کی رفتارپچپن کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔
اس آبدوز سے سو میٹر کی گہرائی سے میز ائل فائر کیے جا سکتے ہیں ۔ اریہانت پانی کے نیچے سوسے زیا دہ دنوں تک رہ سکتی ہے ۔ اسے پیغام سرانی کے لیے بھی پانی کی اوپری سطح نہیں آنا پڑے گا۔ اس پر 80 میگا واٹ کا جوہری ری ایکٹر لگا ہوا ہے ۔ اریہانت وشاکھا پٹنم کے بحری اڈے پر تیار کی گئی ہے اور اس کی تیاری میں ایک عشرے سے زیادہ عرصہ لگا ہے ۔ اس آبدوز کے سمردر میں اترنے کے ساتھ بھارت ان دیگر پانچ ملکوں کی صفوں میں شامل ہو گیا ہے جن کے پاس جوہری توانائی کی ٹیکنالوجی سے چلنے والی آبدوزیں ہیں ۔ یہ ٹیکنالوجی اب تک صرف امریکہ روس ، برطانیہ ، فرانس اور چین کے پاس تھی ۔ اس ساخت کی آبدوزوں کا پتہ لگانا انتہائی مشکل ہوتا ہے اپنیٹیکنالوجی سے جوہری آبدوز بنانے کے ساتھ بھارت کی اپنی بحریہ کی جدید کاری کا عمل کافی تیز ہو جائے گا ۔ بھارت کے پاس پہلے سے 16 آبدوزین ہیں جو ڈیزل سے چلتی ہیں ۔ یہ آبدوزیں روس اور جرمنی سے حاصل کی گئی تھیں اور ان میں سے بیشتر پچیس برس سے زیادہ پرانی ہیں ۔ اس نوعیت کی آبدوزیں جدیدٹیکنالوجی کے اس دور میں تقریباًبے اثر ہو چکی ہیں بھارتی بحریہ کو اس برس کے اواخر میں روس سے ایک جوہری آبدوز اکولا 2 حاصل ہو گی جواس وقت روس میں تجرباتی مراحل سے گزر رہی ہے ۔ بھارت نے اسے دس برس کی لیز پر حاصل کیا ہے ۔ اس کے علاوہ جنوب کے ایک دیگر بحری اڈے مزگاوٴں میں فرانسیسی ساخت کے چھہ ڈیزل الیکٹرک \'\'اسکورپین \'\' آبدوزیں بھی تعمیر کے مراحل میں ہیں ۔ پہلی اسکورپین آبدوز 2012 تک بحریہ کو ملنے کی امید ہے ۔ سبھی چھ آبدوزیں 2018 تک بحریہ کے لیے تیار ہو جائیں گی ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جوہری آبدوزوں کی شمولیت سے خطے میں بھارتی بحریہ کی پوزیشن بہت مضبوط ہو جائے گی۔ بھارت بحر ہند میں اپنی بحری طاقت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ بحریہ کی جدید کاری کے عمل میں اس کی نظر روایتی حریف پاکستان پرنہیں بلکہ چین پر ہے ۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے بحری بالا دستی کے اس عمل میں پاکستان کہیں نہیں آتا۔مزید اہم خبریں
-
پناہ گزینوں پر مشتمل ٹیم پیرس اولمپکس میں امید کا پیغام لے کر پہنچے گی
-
2 آٹو کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 15 لاکھ روپے تک کمی کر دی
-
یورپ سے پناہ کے متلاشی بچوں کو قید نہ کرنے کا مطالبہ
-
گندم یا چینی اسکینڈلز کی انکوائری کمیٹیوں میں ویسٹرن انٹرسٹ بیٹھا ہوا ہے
-
جنگ نے غزہ کی معیشت کو دو دہائیاں پیچھے دھکیل دیا، یو این ادارے
-
فیصل آباد میں کاوباری حالات سے تنگ شخص نے بیوی بچوں کو قتل کر ڈالا
-
پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منتقلی کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال
-
چیف منسٹر پنک گیمز2024 کے انعامات ڈبل، انعام 50لاکھ سے بڑھا کرایک کروڑ روپے کرنے کا اعلان
-
حکومت کا ملک کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کا وسیع تر وژن ہے، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے گوگل فار ایجوکیشن ٹیم کی مقامی پارٹنر ٹیک ویلی پاکستان کے ہمراہ ملاقات
-
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر بند کر دی گئی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.