تاجروں کی دکانیں زبردستی بند کرانا بہت بڑا ظلم و زیادتی ہے،چودھری پرویزالٰہی ،یہ کیسے حکمران ہیں جو کاروبار اور روزگار بڑھانے کی بجائے اسے بند کرانے پر تمام حکومتی وسائل صرف کر رہے ہیں گلیوں محلوں میں چھوٹے دکانداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، مسلم لیگ عملی طور پر تاجروں سمیت ہر مظلوم طبقہ کے ساتھ ہے، بیروزگاری بڑھنے سے جرائم اور دیگر برائیوں میں بھی اضافہ ہو گا: تاجروں سے گفتگو

جمعہ 30 اپریل 2010 18:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل۔2010ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئر مرکزی رہنماچودھری پرویزالٰہی نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ اور ملکی معاشی بدحالی سے متاثرہ تاجروں اور دکانداروں کا کاروبار بالکل ٹھپ کرنے والے حکومتی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکانیں زبردستی بند کرانا بہت بڑا ظلم اور زیادتی ہے۔ یہ کیسے حکمران ہیں جو کاروبار اور روزگار بڑھانے کی بجائے اسے بند کرانے پر تمام حکومتی وسائل صرف کر رہے ہیں۔

گلیوں اور محلوں میں چھوٹے دکانداروں کو تشدد کا نشانہ بنانے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا۔ پاکستان مسلم لیگ تاجروں، کسانوں، محنت کشوں، صنعتی مزدوروں اور پاکستان کے عوام کا بھرپور ساتھ دینے کے وعدے اور عزم پر قائم ہے اور تاجروں کے علاوہ ہر مظلوم طبقہ کے ساتھ کسی بھی زیادتی کے خلاف آواز بلند کرنے کے علاوہ ان کے ہر اقدام میں برابر کی شریک ہو گی۔

(جاری ہے)

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر تاجروں سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے انہیں موجودہ حکومت کے دور میں اپنے دن بدن بڑھنے والے مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پولیس کو جرائم روکنے، مجرموں کو گرفتار کرنے اور مقدمات کی تفتیش کی بجائے انتظامیہ کی زیرنگرانی زبردستی دکانیں، کاروبار بند کرانے، دکانداروں، تاجروں کو اغوا کرنے پر لگا دیا گیا ہے۔

جس سے جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کاروبار کے فروغ کی بجائے اسے زبردستی بند کرانے سے نہ صرف بیروزگاری بلکہ اس سے پیدا ہونیوالی قباحتوں اور برائیوں میں بھی اضافہ ہو گا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ لوگوں سے روزگار چھیننے، کاروبار بند کرانے کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ اس حقیقت کا مظہر ہے کہ موجودہ اتحادی حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث مسائل ختم نہیں ہوں گے بلکہ مزید بڑھیں گے۔ انہیں چاہئے کہ وہ بجلی بند کرنے کی بجائے بجلی پیدا کرنے والے ذرائع کو پوری طرح استعمال کرنے پر توجہ دیں تاکہ معاشرہ کے ہر طبقہ کو کچھ تو ریلیف مل سکے۔

متعلقہ عنوان :