خیبر پختونخوا میں تین روزہ انسداد پو لیو مہم کی رپورٹ جاری ، ہدف پورا نہیں کیا جا سکا،6لا کھ سے زیادہ بچے پولیو قطرے پینے سے محروم رہے، 21 ہزار سے زیادہ والدین نے اپنے بچوں کو پو لیو کے قطرے پلوانے سے انکار کر دیا، پشاور میں پولیو ٹیموں پر فائرنگ کے بعد سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ایک لاکھ 82 ہزار 465 بچے پولیو قطروں سے محروم رہے، محکمہ صحت کا پولیو ویکسینیشن سے محروم رہ جانے والے بچوں کو آئندہ چند دنوں میں قطرے پلانے کی خصوصی مہم شروع کرنے پر غور

جمعرات 27 دسمبر 2012 15:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔27دسمبر 2012ء ) خیبر پختونخوا میں 17 سے 19دسمبر تک ہو نے والی تین روزہ انسداد پو لیو مہم کی رپورٹ جاری کر دی گئی جس کے مطابق مقررکردہ ہدف پورا نہیں کیا جا سکا اور 6لا کھ سے زیادہ بچے پولیو قطرے پینے سے محروم رہے۔ صوبے میں21 ہزار والدین نے بھی اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلوائے۔ محکمہ صحت کی جاری کر دہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 17 سے 19 دسمبر تک منعقد کی جانے والی تین روزہ انسداد پو لیو مہم کے دورا ن صوبے میں 52 لا کھ بچوں کو پو لیو سے بچاؤ کے قطرے پلا نے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیمیں دور دراز علاقوں تک رسائی میں کسی حد تک کامیاب رہیں اور مہم کے دوران 46 لاکھ سے زیادہ بچوں کو پو لیو سے بچاؤ کے قطرے پلا ئے گئے۔

(جاری ہے)

تاہم 6 لا کھ سے زیادہ بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہے۔مہم کے دوران 21 ہزار سے زیادہ والدین نے اپنے بچوں کو پو لیو کے قطرے پلوانے سے انکار کر دیا۔جبکہ پولیو ٹیموں پر حملوں کی وجہ سے مہم متاثر ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق پشاور میں 5 ہزار،بنوں میں 3 ہزار ،صوابی میں 2 ہزار ،لکی مروت ،مردان اورنوشرہ میں ایک ایک ہزار سے زیادہ والدین نے بچوں کو پو لیو سے بچاؤکے قطرے نہیں پلوائے۔رپورٹ کے مطابق پشاور میں انسداد پو لیو مہم کے دوران پولیو ٹیموں پر فائرنگ کے بعد سیکورٹی خدشات کی وجہ سے پشاور میں ایک لاکھ 82 ہزار 465 بچے پولیو قطروں سے محروم رہے۔محکمہ صحت کے مطابق پولیو ویکسینیشن سے محروم رہ جانے والے بچوں کو آئندہ چند دنوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی خصوصی مہم شروع کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :