طالبان کی اکثریت سے مذاکرات ہورہے ہیں جس میں کامیابی ملی عین اسی وقت بنوں حملہ ہوا،چوہدری نثار، شواہد ملتے ہیں قبائلیوں سے ہونیوالی بات چیت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی،طالبان کے بہت سے گروپ ہیں ان سے مذاکرات بھی مشکل ہیں اورجنگ بھی ، ایک سے کرتے ہیں تو دوسرا ناراض ہوجاتا ہے، اوپر سے طالبان کالبادہ اوڑھا ہوا ہے اوراندر سے کچھ اورہیں، حکومت جو بھی کررہی ہے وہ وزیراعظم کی لیڈرشپ میں ہورہاہے،آئیں مشترکہ پاکستان کو بچانے کیلئے ثابت کریں سیاست کوایک طرف رکھ کرسرجوڑ کر مشکل صورتحال کوکنٹرول کرنے کیلئے یکجان اوریک زبان ہوں،وفاقی وزیرداخلہ کاقومی اسمبلی میں اظہارخیال

پیر 27 جنوری 2014 22:37

طالبان کی اکثریت سے مذاکرات ہورہے ہیں جس میں کامیابی ملی عین اسی وقت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ طالبان کی اکثریت سے مذاکرات ہورہے ہیں جس میں کامیابی ملی لیکن عین اسی وقت بنوں حملہ ہوا، شواہد ملتے ہیں کہ قبائلیوں سے ہونیوالی بات چیت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی،طالبان کے بہت سے گروپ ہیں ان سے مذاکرات بھی مشکل ہیں اورجنگ بھی مشکل ہے ایک سے کرتے ہیں تو دوسرا ناراض ہوجاتا ہے اوپر سے طالبان کالبادہ اوڑھا ہوا ہے اوراندر سے کچھ اورہیں، حکومت جو بھی کررہی ہے وہ وزیراعظم کی لیڈرشپ میں ہورہاہے،آئیں مشترکہ پاکستان کو بچانے کیلئے ثابت کریں کہ سیاست کوایک طرف رکھ کرسرجوڑ کر مشکل صورتحال کوکنٹرول کرنے کیلئے یکجان اوریک زبان ہوں ۔

پیرکو قومی اسمبلی میں اراکین کے اعتراضات کاجواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ میاں نوازشریف پہلی دفعہ وزیراعظم نہیں بنے وہ دوبارپہلے بھی وزیراعظم بن چکے ہیں ماضی میں بھی تمام فیصلوں کااعلان پارلیمنٹ میں کیاہے وزیراعظم منتخب ہیں اورایوان کااحترام کرتے ہیں وہ آئیں گے آج پروگرام تھا لیکن مزید مشاورت کی ضرورت تھی کیونکہ کوئی بھی فیصلے راتوں رات نہیں ہوسکتے پارلیمانی پارٹی کواعتماد میں لیا ہے ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کامسئلہ قومی مسئلہ ہے جو گھمبیرترین مسئلہ بن چکاہے اس مسئلے سے پاکستان نبردآزما ہے نائین الیون سے لیکرآج تک ملک دہشتگردی کاشکار ہے 2010ء میں دوہزار سے زائد دھماکے اورخودکش حملے ہوئے لیکن ہم حکومت کوبیک فٹ پرنہیں لیکرآئے نہ ہی طعنہ زنی کی ان کے دورمیں ملکی سرزمین پر حملہ ہوا ا ورغیرملکی ہیلی کاپٹر ملکی خودمختاری اورآزادی کے پرخچے اڑاتے ہوئے داخل ہوئے لیکن اپوزیشن نے اس وقت ذمہ داری کامظاہرہ کیا پیپلزپارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں ان کے پاس کوئی ڈرافٹ نہیں تھا سب نے ملکر تیار کیا اورپھراس پراتفاق رائے قائم کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ2008ء سے 2011ء تک ہونیوالے دھماکوں کاریکارڈ ہمارے پاس ہے آج ان دھماکوں میں کمی ہوئی ہے خواہ آپریشن ہویا مذاکرات جب تک ا تفاق رائے پیدانہیں ہوتا وہ کامیابی سے دورہوگا انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال بدترین حالات رہے ہم نے حکومت کادل وجان سے ساتھ دیا اس وقت مذاکرات یا آپریشن کاخیال کیوں نہیں آیا خدا کیلئے سیاست کو ایک طرف رکھیں اے پی سی میں جو اتفاق رائے ہوا تھا اس کے نتیجے میں روز مرہ کی بنیاد پر میں نے پارلیمنٹیرین کو بریف کیا اورمشاورت سے ایک ایک قدم اٹھایا لیکن دوسرے ہفتے بیان آگیا کہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیاجاتا انہوں نے کہاکہ ایک راستہ کھلا اورطالبان کے ساتھ ہمارا براہ راست رابطہ ہوا خط وخطابت ہوئی حکیم اللہ محسو د کے دستخط سے ہمیں جواب موصو ل ہوا جو ہمارے پاس محفوظ ہے سینئر صحافی نے بھی اسے دیکھا ہے ٹی ٹی پی کے علاوہ بھی بہت سے گروپوں سے بات چیت چل رہی تھی حکیم اللہ محسود کو قتل کیاگیا جس کے بعد سب پیچھے پڑ گئے کہ مذاکرات نہیں ہورہے اگراپوزیشن کا حکومت کو نیچا دکھانے کامقصد ہے توٹھیک ہے ٹی ٹی پی کے کئی گروپ تھے جو کہہ رہے تھے کہ حکیم اللہ سے بات نہ کریں اگراس سے بات کرینگے تو یہ بڑا لیڈر بن جائیگا ہم سے بات کریں ہمیں یہ بھی کہاگیا کہ حکیم اللہ محسود مخلص نہیں ہے ہم نے طالبان کو تقسیم نہیں کیا ہمیں یہ نہیں پتہ کہ ان مذاکرات پرحکیم اللہ محسود نے کن کن کواعتماد میں لیاانہوں نے یہ کہاتھا کہ ہم خاموشی کے ساتھ مذاکرات کرناچاہتے ہیں اگر میڈیا کے نوٹس میں آگیا توبات سے بات نکل جاتی ہے چوہدری نثارنے کہاکہ امریکی سفیر سے ملاقات میں وہ مجھے مطمئن نہ کرسکے آج بھی کہتاہوں کہ ایک حکمت عملی کے تحت ڈرون حملہ کرکے طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کیا گیا دوہفتے بعد جب طالبان کی نئی قیادت سامنے آئی تو اس نے اعلان کیا کہ حکیم اللہ کے قتل کاذمہ دار پاکستان اورامریکہ ہے ان سے مذاکرات نہیں ہونگے میں اب بھی مذاکرات کاحامی ہوں لیکن جب دوسری طرف سے انکار ہوجائے تو ہم کیاکریں پھربھی کوششیں جاری رکھیں مذاکرات کومحنت سے آگے بڑھایا یہ پاکستان کے مستقبل کامسئلہ ہے انہوں نے کہاکہ اگر کوئی آپریشن کرنا ہے تو اس میں اسی وقت کامیابی ملے گی جب سیاسی قوتیں اورقوم اکٹھی ہو فوج کو متنازع نہ بنایاجائے لیکن افسوس کہ اس وقت اپوزیشن میں اتفاق رائے نظر نہیںآ تا دو تین روز میں وزیراعظم ایوان کواعتماد میں لیں گے انہوں نے کہاکہ جب تحریک طالبان سے رابطہ نہیں ہوا تودوسراآپشن اپنایا گیا پنڈی کے ایک عالم اوردوسرے دوعلماء نے بات کی جو گروپس ہم سے بات کررہے تھے جو اکثریت میں ہیں ان سے رابطہ ہے اوربہت کامیابی حاصل ہوئی ہے معاملات آگے چل پڑے ہیں لیکن عین اسی وقت بنوں پرحملہ ہوا اورٹی ٹی پی نے اس کی ذمہ داری قبول کی جس سے شواہد ملتے ہیں کہ چند قبائل سے ہونیوالی بات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی یہ مسئلہ آسان نہیں ہے وہاں پر بہت سے گروپ ہیں ان سے مذاکرات بھی مشکل ہیں اورجنگ بھی مشکل ہے ایک سے کرتے ہیں تو دوسرا ناراض ہوجاتا ہے اوپر سے طالبان کالبادہ اوڑھا ہوا ہے اوراندر سے کچھ اورہیں انہوں نے کہاکہ چوہدری اسلم کو طالبان نے فون کیا کہ آپ ہمارے پیچھے کیوں پڑے ہوئے ہیں حکومت تو ہمارے ساتھ مذاکرات کررہی ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان محب الوطن ہے لیکن وہ کئی بارحد سے زیادہ تنقید کرجاتے ہیں صحافی کے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ ان رہنماؤں کی بھی مدد لیں گے جس کے بعد میں نے ان سے رابطہ کیا وزیراعظم نے ان سے مدد مانگ لی تو کون ساگناہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ جب حکیم اللہ کو قتل کیاگیا تو ٹی ٹی پی کی باقی قیادت مذاکرات کی بات کرنے کو تیارنہیں تھی آج اچانک ان کے رویے میں تبدیلی آئی ہے وہ کہتے ہیں کہ بات کیلئے تیارہیں جب ہم کہہ رہے تھے تو وہ تیارنہیں تھے اوراندرون خانہ مذاکرات کرتے رہے ہیں اب جب قوم اکٹھی ہورہی ہے توکہتے ہیں کہ مذاکرات کیلئے تیارہیں وزیراعظم اسی پر مشاورت کررہے ہیں اگر طالبان مخلص ہیں تو بات ہوسکتی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کس حد تک مخلص ہیں ہمیں اکٹھے ہوکر آئندہ قدم اٹھانا ہے انہوں نے کہاکہ آپریشن کااعلان کرنا مشکل نہیں ہوتا لڑنا تو فوج نے ہے سیاست دان تو بیان دینگے لیکن حکمرانوں کاکام ہے کہ وہ تعین کریں کہ بچوں کو آگ میں جھونکنے سے کتنانقصان اورکتنافائد ہ ہوگا انہوں نے کہاکہ یہ بہت اہم موڑ ہے اورایک موقع بھی ہے آئیں مشترکہ پاکستان کو بچانے کیلئے ثابت کریں کہ سیاست کوایک طرف رکھ کرسرجوڑ کر مشکل صورتحال کوکنٹرول کرنے کیلئے یکجان اوریک زبان ہوں انہوں نے کہاکہ اگر ہم امن لانے میں کامیاب ہوگئے تو سب سے زیادہ کریڈٹ اپوزیشن کو دونگا انہوں نے کہاکہ حکومت جو بھی کررہی ہے وہ وزیراعظم کی لیڈر شپ میں ہورہاہے لطیف اللہ محسود مجھ سے ٹیلی فون پربرراہ راست بات کرناچاہتاتھالیکن میں نے نہیں کی۔