سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ”انسانی حقوق “ کا اجلاس،انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور،سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کر کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں انسانی حقوق سیل کے قیام کے حوالے سے تجاویز سے آگاہ کرے گی

ہفتہ 1 مارچ 2014 22:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مارچ۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ”انسانی حقوق“ کا اجلاس ہفتہ کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر افراسیاب خٹک کی صدارت میں نیو سندھ سیکریٹریٹ بلڈنگ میں واقع چیف سیکریٹری سندھ کے آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن پر تفصیلی غور کیا گیا اور سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کر کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں انسانی حقوق سیل کے قیام کے حوالے سے تجاویز سے آگاہ کرے گی۔

کمیٹی کے ارکان میں سینیٹر نسرین جلیل اور سینیٹر سحر کامران شامل ہیں۔ اجلاس میں طے پایا گیا کہ کراچی میں جاری آپریشن میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی اطمینان بخش ہے تاہم پولیس کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سادہ کپڑوں میں کسی کو گرفتار نہ کریں اور جن کو بھی گرفتار کیا جائے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم) ممتاز علی شاہ اور قائم مقام آئی جی سندھ اقبال محمود نے بتایا کہ کراچی میں کوئی نوگو ایریا نہیں ہے اور دوران آپریشن انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوران آپریشن اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی شکایات موصول ہوئی ہیں تو اس سلسلے میں ذمہ داران کو معطل بھی کیا گیا ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی افراسیاب خٹک نے کہا کہ کراچی آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے اور شہر کا دوبارہ امن بحال ہونے تک آپریشن جاری رہے گا۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ کراچی میں پولیس مشکل حالات میں کام کر رہی ہے، وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ میں انسانی حقوق سیل کو فعال بنایا جائے گا اور عوام سے کہا جائے گا کہ دوران آپریشن جو بھی شکایات ہوں اسے ضرور نوٹ کروایا جائے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کراچی آپریشن کو ایک سسٹم کے تحت جاری رکھا جائے اور جو بھی گرفتاری عمل میں آئے اس شخص کے گھر والوں کو مطلع کیا جائے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فرخ نسیم نے کہا کہ ہم آپریشن کی حمایت کرتے ہیں تاہم اس میں انسانی حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں بھتہ خوری کے خاتمے کے لئے سی پی ایل سی میں ایک علیحدہ یونٹ قائم کیا ہوا ہے جو پولیس کے ساتھ مل کر بھتہ خوروں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والی 4 خواتین بھی پیش ہوئیں اور اپنے عزیزوں کے جاں بحق ہونے کے واقعات سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں سینیٹر ہیمن داس، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر سحر کامران، سینیٹر نسرین جلیل، سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر سائرہ امین الدین کے علاوہ ارکان سندھ اسمبلی محمد حسین، خواجہ اظہار الحسن سمیت پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر و دیگر بھی شریک تھے۔