عبداللہ عبداللہ اوراشرف غنی نے افغان صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکارکردیا،جعلی اوراصلی ووٹوں کو الگ الگ کرنے کا مطالبہ،واضح اکثریت حاصل ہوچکی تھی تاہم کچھ عناصر انتخابات کو جان بوجھ کر دوسرے مرحلے میں لے جانا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجائے،ترجمان عبداللہ عبداللہ

ہفتہ 26 اپریل 2014 23:07

عبداللہ عبداللہ اوراشرف غنی نے افغان صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2014ء) افغان صدارتی امیدوارڈاکٹرعبداللہ عبداللہ اوراشرف غنی کے ترجمانوں نے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکارکردیا،ہفتہ کو افغان آزاد صدارتی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد اپنے رد عمل میں سبقت حاصل کرنے والے ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ کے ترجمان فضل الرحمن اوریا نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو صدارتی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل ہوچکی تھی تاہم کچھ عناصر انتخابات کو جان بوجھ کر دوسرے مرحلے میں لے جانا چاہتے ہیں تاکہ افغانستان کو بحران کی طرف دھکیلاجائے،انہوں نے کہاکہ ابھی تک جعلی بیلٹ پیپرزکو درست بیلٹ پیپرز سے الگ نہیں کیاجاسکااورنتائج کا اعلان کردیاگیا،انہوں نے کہاکہ ملک میں بحرانی کیفیت پیداہوئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری افغان آزاد الیکشن کمیشن اورانتخابی شکایتی کمیشن پر ہوگی،انہوں نے کہاکہ انتخابات کا دوسرامرحلہ زبردستی اوردھونس ودھاندلی کے ذریعے افغان عوام پر مسلط کیاجارہاہے جس کی ہم بھرپور مخالفت کریں گے،ایک سوال کے جواب میں کہ کیاڈاکٹرعبداللہ عبداللہ دوسرے مرحلے میں الیکشن لڑیں گے کہاکہ ابھی درست بیلٹ پیپرزکو جعلی بیلٹ پیپرزسے الگ کرنا باقی ہے اس کے بعدحتمی نتائج کا اعلان کیاجائیگااس کی روشنی میں ہم کوئی بھی فیصلہ کریں گے ،ادھر ڈاکٹراشرف غنی کے ترجمان حمید اللہ فاروقی نے میڈیاسے بات چیت صدارتی انتخابات کے جاری کردہ سرکاری نتائج پر اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ انتخابی کمیشن لاکھوں جعلی ووٹوں کو اصلی ووٹوں سے الگ کرنے میں ناکام رہاہے ،انہوں نے کہاکہ جعلی ووٹوں کو اصلی ووٹوں سے الگ کرکے جوبھی نتائج جاری کیے جائیں گے اس کو تسلیم کریں گے ،انہوں نے کہاکہ ایسامعلوم ہوتاہے کہ جیسے انتخابی کمیشن پر کسی کا دباؤ ہے جس کی وجہ سے جعلی بیلٹ پیپرزکو اصلی بیلٹ پیپرز سے الگ نہیں کیاجارہا،انہوں نے کہاکہ افغان انتخابی قوانین کے مطابق امیدواروں کو نتائج پر اعتراضات کے لیے 24گھنٹے کا وقت دیاگیاہے،دریں اثناء شکایتی انتخابی کمیشن نے جعلی ووٹوں کی شکایت کے بعدسیکڑوں پولنگ اسٹیشنزکے بیلٹ پیپرزکی گنتی کا کام دوبارہ شروع کردیاہے۔