جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کی تحریک میں ساتھ دینے کی حامی بھر لی،مشاورت کے بعد سیاسی کمیٹی کیلئے دونمائندے دینے کا فیصلہ،تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،جنرل سیکرٹری جہانگیرترین ،سپیکر اسد قیصر کی جماعت کے سراج الحق سے ملاقات

ہفتہ 17 مئی 2014 21:46

جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کی تحریک میں ساتھ دینے کی حامی بھر لی،مشاورت ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مئی۔2014ء) جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں انتخابی اصلاحات اور دھاندلی کے خاتمے کے حوالے سے شروع کی گئی تحریک میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کی حامی بھرتے ہوئے تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کیلئے بنائی گئی سیاسی کمیٹی کیلئے مشاورت کے بعد اپنے دونمائندے دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

یہ فیصلہ گزشتہ روز تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی میں شامل پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ،مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین ،سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر کی جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، نائب مرکزی امیر میاں اسلم،صوبائی امیر پروفیسرابراہیم و دیگر کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ملاقات کے بعد ہونیوالی مشترکہ پریس بریفنگ کیدوران بتایاکہ ہمارا اور جماعت اسلامی کا ملک میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ایک ہی ایجنڈ ا اور رائے ہے اسی سلسلے میں آج یہاں آئے اور ملاقات کے بعد جماعت اسلامی کے عہدیداروں نے آپس میں مشاورت کے بعد سیاسی کمیٹی کیلئے اپنے دو نمائندے دینے کی حامی بھری ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ایک ٹولہ تحریک انصاف کے بارے میں یہ تاثر دے رہا ہے کہ ہم حکومت کو گرانا چاہتے یا جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ایسا بالکل نہیں،ہمارا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے اور وہ ملک میں شفاف انتخابات کا ایجنڈا ہے جس کی پوری قوم کو حسرت ہے ۔انھوں نے کہا کہ 2013کے انتخابات اس حوالے سے منفرد تھے کہ اس کے بعد تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا۔

انھوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کی پیدوار ہیں اور ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم اس مسئلے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے تحریک شرو ع کر چکے ہیں،ہماری سیاسی کمیٹی نے اس سے قبل پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق اور وحدت المسلمین سے بھی ملاقاتیں کیں جنھوں نے ہماری رائے سے اتفاق کیا۔انھوں نے کہا کہ ہماری تجویز سے اتفاق کرنے پر جماعت اسلامی کے بھی مشکور ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ جیو نے جس طرح پہلے قومی ادارے پر الزام لگایا اور بعد میں افسوسناک مارننگ شو پیش کیا اس کی وجہ سے اس کیخلاف سڑکوں پر سول سوسائٹی،سیاسی جماعتوں اور مختلف شعبہ فکر کے افراد احتجاج کرر ہے ہیں،اس میں تحریک انصاف کا کوئی قصور نہیں،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی توجہ جیو پر نہیں بلکہ جیو کی توجہ ان پر ہے ۔

انھوں نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ مارننگ شو بنایا کس نے تھا،اس کا اصلی پروڈیوسر کون تھا اور اس کے پیچھے ان کا ایجنڈا کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کیلئے سیاسی حریف ہونے کے باوجود وزیر اعظم نواز شریف کو فون کر کے اپنے گھر آنے کی دعوت دی تاکہ اس عوامی مسئلے کا حل نکالا جا سکے،ہم ذاتی مفادات کی سیاست کے بجائے قومی مفاد کی سیاست کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا درد مشترک اور قدر مشترک ہے جس کی وجہ سے ایکساتھ ہیں۔انھوں نے کہا کہ شروع دن سے دھاندلی کیخلاف ہیں اور رہیں گے ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں پر امن انتقال اقتدار کا راستہ الیکشن ہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ آئین کے طے کردہ راستے کے علاوہ اور کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنا ٹھیک نہیں۔

انھوں نے تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان میں پچاس کروڑ لوگ بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے کامیاب الیکشن کر سکتے ہیں جس کے نتائج سب کو منظور ہیں تو پاکستان میں بھی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے ووٹنگ ہونی چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ہم مقتدر قوتوں سے بونیر میں کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔