تین سال میں 1349 ملین لوٹی ہوئی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کرادی ہے،نیب،40 دنوں میں 21 بڑے افسران کی گرفتار کیا، 445 شکایات نمٹائی، 9 انکوائریز میں سے 5 انکوائریز کا کام مکمل کیا ہے اور اس وقت بھی نیب میں سابق وزیر اور موجودہ حکومتی نمائندے ، مضاربہ سکینڈل کے دیگر ملزمان سمیت دیگر انکوائریز پر بھی کام جاری ہے ،ایڈیشنل ڈائریکٹرطارق خان کی پریس کانفرنس

ہفتہ 24 مئی 2014 21:18

تین سال میں 1349 ملین لوٹی ہوئی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کرادی ہے،نیب،40 ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2014ء) قومی احتساب بیوروخیبرپختونخواکے ایڈیشنل ڈائریکٹرطارق خان نے کہا ہے کہ نیب نے تین سال میں 1349 ملین کی لوٹی ہوئی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کرادی ہے جبکہ40 دنوں میں 21 بڑے افسران کی گرفتار کیا، 445 شکایات نمٹائی، 9 انکوائریز میں سے 5 انکوائریز کا کام مکمل کیا ہے اور اس وقت بھی نیب میں سابق وزیر اور موجودہ حکومتی نمائندے ، مضاربہ سکینڈل کے دیگر ملزمان سمیت دیگر انکوائریز پر بھی کام جاری ہے جلد گرفتاریاں عمل میں لائی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد اور آئینی ادارہ ہے اور اس پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو موصول ہونے والی شکایات پر جلد از جلد کاروئی کی کوشش کی جاتی ہے اوراس وقت بھی کئی انکوائریزی پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق خان نے کہا کہ نیب کسی شخص کی گرفتاری اس وقت عمل میں لاتی ہے جب اس کے خلاف ٹھوس ثبوت میسر ہوکیونکہ گرفتاری کی بعد گرفتار ہونے والا شخص اپنی عزت اور نوکری گنوا دیتا ہے، اس لئے ان پر مضبوط ہاتھ ڈالے جاتے ہیں تاکہ کسی بے گناہ کو پکڑا نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک نیب نے جن افراد کو گرفتار کیا ہے انہیں نامی گرامی افراد کا تعاون حاصل تھا تاہم نیب کی خود مختاری کے باعث نیب ان سب پر ہاتھ ڈال رہی ہے جس میں سیکرٹری ورکر ویلفئیر بورڈ طارق اعوان، سعید پٹواری جیسے نامی گرامی افراد بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب شفاف ادارہ ہے اور اگر کبھی نیب کے افسران کے خلاف بھی شکایت موصول ہوتو ان کے خلاف بھی ترجیحی بنیادوں پر انکوائری کر کے کاروائی کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :