پرویز مشرف سنگین غداری مقدمہ،چوتھے گواہ کا بیان بھی ریکارڈ ،تین نومبر 2007کے ججز کے حلف نامے،ایمرجنسی کے نفاذ کے وقت پرویز مشرف کی طرف سے کی گئی تقریر کی اصل ٹیپ، اعلی عدلیہ کے ججز کو کام سے روکنے،چودہ دسمبر کو ایمرجنسی اٹھانے کے حلف نامے سمیت 19اہم دستاویزات خصوصی عدالت میں جمع کروا دی گئیں،مشرف کا 342 کابیان ریکارڈکرانے کیلئے قانوناعدالت میں حاضرہوناضروری ہے،وکیل استغاثہ
منگل 8 جولائی 2014 22:41
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2014ء) سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری مقدمہ کی سماعت کرنے والی تین رکنی خصوصی عدالت نے مقدمہ میں چوتھے گواہ کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا ہے ۔ عدالت میں تین نومبر 2007کے ججز کے حلف نامے،ایمرجنسی کے نفاذ کے وقت پرویز مشرف کی طرف سے کی گئی تقریر کی اصل ٹیپ، اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری سمیت اعلی عدلیہ کے ججز کو کام سے روکنے،چودہ دسمبر کو ایمرجنسی اٹھانے کے حلف نامے کے حکم نامے سمیت 19اہم ادستاویزات خصوصی عدالت میں جمع کروا دی گئی ہیں۔
منگل کے روز سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں وفاقی شرعی عدالت میں قائم خصوصی عدالت میں کی۔(جاری ہے)
سماعت کے موقع پر استغاثہ کی جانب سے وزارت قانون وانصاف کے سابق ڈپٹی سالی سائیٹر تاج عمر کو بطور گواہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے بیان ریکارڈ کرنے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
اس موقع پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت عدالت عظمی اور اعلی عدلیہ کے ججز،ایمرجنسی کے نفاذ کے وقت پرویز مشرف کی جانب سے کی گئی تقریر کی اصل ٹیپ،تین نومبر کے ججز کے حلف نامے،14دسمبر کو ایمرجنسی اٹھانے کے حکم نامے،سمیت 19دستاویزات بھی عدالت میں بطور ثبوت پیش کی گئیں تاہم متعدد دستاویزات کی اصل کاپی جمع نہ کرانے پر وکلاء صفائی نے اعتراض کیا،جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ کا اعتراض ریکارڈ پر لے آتے ہیں، بحث کے موقع پر اس کی درستگی کا فیصلہ کر لیا جائے گا۔ تاج عمر نے بتایا کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے مقصود الحسن کے خط پر دستاویزات تفتیشی ٹیم کو دیں۔ سیکریٹری قانون نے یہ دستاویزات فراہم کرنے کا اختیار انہیں دیا تھا۔ دستاویزات وصول کرنے کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد رسول نے مشیر نامہ جاری کیا۔۔دوران سماعت استغاثہ ٹیم کے سربراہ و چیف پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب تک شکایت کنندہ سمیت چار گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں ، اب صرف تین نومبر کے اقدامات کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے ٹیم کے تین تفتیشی افسران کے بیانات باقی ہیں۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے افسران کی شہادت مکمل ہونے کے بعد مشرف کا 342 کابیان ریکارڈکرانے کیلئے قانوناعدالت میں حاضرہوناضروری ہے۔بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت ملتوی کر دی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد پولیس خدمت مرکز 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
-
ایف بی آر، وزارت داخلہ کو تیل کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت
-
ن لیگ پنجاب نے نو از شریف کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی درخواست کر دی
-
روپیہ مستحکم رکھنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر خریدے
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
-
منفی پروپیگنڈا، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں برطانیہ کی معروف جامعات کے وفد کی ملاقات
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
کل ہمارے یوم تاسیس پر پولیس کیک بھی اٹھا کر لے گئی تھی،بیر سٹر گوہر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.