پاکستانی صحافی کوچار سال کی سزا کوافغانستان کی ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاگیا

جمعرات 17 جولائی 2014 12:54

پاکستانی صحافی کوچار سال کی سزا کوافغانستان کی ہائیکورٹ میں چیلنج ..

اسلام آباد/کابل(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17جولائی 2014ء)سفری دستاویزات نہ رکھنے کے الزام میں افغانستان جانیوالے پاکستانی صحافی کوسنائی گئی چار سال کی سزا کوافغانستان کی ایک ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاگیاہے ۔ایک نجی ٹی وی کے رپورٹرفیض اللہ خان کوگزشتہ ہفتے افغان انٹیلی جنس کی ایک عدالت نے چار سال کی سزا سنائی تھی جس پرالزام لگایاگیا ہے کہ انہوں نے بغیر پاسپورٹ اورویزے کے سرحد پار کی تھی اورطالبان کومثبت انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ۔

افغان ذرائع کے مطابق فیض اللہ کومشرقی صوبے ننگرہار سے اس وقت گرفتارکیاگیا جب وہ ایک طالبان رہنما کے ساتھ انٹرویو کے بعد واپس آرہے تھے فیض اللہ خان کے وکیل حمیداللہ خان کے مطابق سزا کیخلاف اپیل دائر کردی گئی ہے تاہم ابھی سماعت کی تاریخ کااعلان نہیں کیاگیا۔

(جاری ہے)

افغاانستان نے پاکستان کے سفارتی ذرائع کے مطابق بدھ کو بھی پاکستانی سفارتکاروں نے افغان حکام سے صحافی کی رہائی کیلئے مذاکرات جاری رکھے سفارتخانے کے ترجمان اختر منیر نے ٹیلی فون پراُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔

17جولائی 2014ء کوبتایاکہ انہوں نے افغان پارلیمنٹ کے سابق وائس چیئرمین میرواعظ یاسین کے ساتھ بدھ کو ملاقات کی اور صحافی کی رہائی میں مدد کیلئے ان سے درخواست کی۔پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ نے افغان وکیل کوکیس کیلئے ایک ہزار ڈالر فیس ادا کی ہے ذرائع نے فیض اللہ کے ٹی وی چینل اے آر وائی کو مشورہ دیا ہے کہ ادارہ اپنی مرضی کے وکیل کی خدمات بھی لے سکتا ہے ۔اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17جولائی 2014ء کو بتایاگیا ہے کہ اب تک فیض اللہ کے کیس کی کارروائی کے تمام اخراجات پاکستانی سفارتی مشن نے برداشت کئے ہیں۔