انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی سلامتی کے دعویداروں کو فلسطین میں جاری کھلی بربریت دکھائی نہیں دیتی، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

بدھ 23 جولائی 2014 17:13

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی)کے صدر ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی برداری کی خاموشی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی سلامتی کے دعویداروں کو فلسطین میں جاری کھلی بربریت دکھائی نہیں دیتی ایسا لگتا ہے کہ اقوام عالم نے دوہرا معیار قائم کرلیا ہے دنیا بھر میں مسلمان ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں انہیں وحشیانہ درندگی کا نشانہ بنایاجارہا ہے مگر افسوس اقوام عالم خاموش تماشائی کا کردار اداکررہی ہیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف کیوں کاروائی کرنے سے قاصر ہے امریکہ ،سلامتی کونسل کے رکن ممالک اس نگی جارحیت کے خلاف کیوں خاموش تماشائی بنے ہوئے؟ مسلم حکمراں کب خواب غفلت سے بیدار ہوں گے مسلم امہ بے حسی ختم کرکے اسرائیلی مظالم کے خلاف کلمہ حق بلند کرے اوراسلامی حکومتیں عملی جہاد کا اعلان کریں تاکہ جبر واستبداد کے ظالمانہ طرز عمل کو روکا جاسکے انہوں نے کہا کہ850سے زائد معصوم بچے ،بزرگ اور خواتین اسرائیل کے وحشیانہ ظلم و ستم کا شکار بن چکے ہیں غزہ کے ہسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھر ے پڑے ہیں مگر افسوس امریکہ کی لونڈیUNOاس ظلم اور بربریت کو رکوانے سے قاصر ہے انہوں نے غزہ فلسطین سے متصل اسلامی ممالک کی بے حسی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ نے مسلمانوں کو ایک جسم کی مانند قرار دیا ہے مگر افسوس آج فلسطین میں آگ اور خون کی ہولی کھلی جارہی ہے معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے نہتے غزہ کے عوام پرجدید ترین اسلحہ استعمال کیا جارہا ہے اس کے باوجود عرب لیگ اور او آئی سی کو اسرائیل کی کھلی جارحیت نظر نہیں آرہی ہے اور وہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور سعودی حکمرانوں کے درمیان ملاقاتوں میں فلسطین کے مظلوم عوام کا ذکر تک نہیں کیا گیا جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ مسلم حکمراں امریکہ کی کاسیہ لیسی میں مصروف ہیں اور مسلم امہ پر ہونے والے ظلم اور جبر پر ان کی زبانیں کنگ ہو چکی ہیں بلکہ فرقہ وارانہ تعصب کاشکار دکھائی دیتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :