انقلاب آرہا ہے اس اگست کے بعد موجودہ حکمران ختم ہوچکے ہوں گے، طاہرالقادری
اتوار 3 اگست 2014 14:36
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3اگست 2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ مغربی دنیا کو یہ مغالطہ ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی عمل داری ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہاں عوام کی زندگی مغربی دنیا کے کتوں سے بھی بدتر ہے،شریف برادران اپنا محل بچانا چاہتے ہیں تو مظلم کا دروازہ بند کردیں۔
لاہور میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اس وقت ملک میں دو مقدمات چل رہے ہیں ، ایک مقدمہ لاہور ہے اور دوسرا مقدمہ اسلام آباد، مقدمہ لاہور 14 شہادتوں اور 90 افراد پر اقدام قتل کا مقدمہ ہے، مقدمہ اسلام آباد 18 کروڑ عوام کے معاشی ، سماجی اور سیاسی قتل کا مقدمہ ہے۔ مقدمہ لاہور کا فیصلہ قصاص اور مقدمہ اسلام آباد کا فیصلہ انقلاب ہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 17 جون کو لاہور میں شریف برادران کے حکم پر ہمارے کارکنوں پرریاستی جبر و تشدد کیا گیا اس کی مثال پوری دنیا کی جمہوری تاریخ میں نہیں ملتی۔ اس وقت اگر ہم چاہتے تو حکومت پنجاب کے خاتمے تک جنازوں کو دفنانے سے انکار کرتے اور اتنا بڑا دھرنا دیتے ان کی حکومت کے خاتمے تک ان کا دھرنا ختم نہ ہوتا۔ پورا پاکستان یا کم از کم لاہور کو سیل کردیتے، اگر چاہتے تو جاتی امرا کے محل کی اینٹ سے اینٹ بجادیتے اور پوری قوم ہمارے ساتھ تھی مگر ہم نے امن کی خاطر ایسا نہیاں کیا۔
ہم نے آئین اور قانون کا راستہ اپنایا ، ہم نے نامزد ملزمان کے خلاف مقدمے کی درخواست کی۔ ہم نے ڈیڑھ ماہ قانون کا دروازہ کھکھٹایا مگر حکمرانوں نے ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی۔ اور وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کردی گئی ہے ساری کارروائی اسی پوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی وطن واپسی پر 14 سو افراد پر مقدمہ درج کیا گیا۔ ان میں وہ 53 افراد بھی شامل ہیں جو مسجد میں نماز فجر ادا کررے تھے۔ اس وقت اگر ہم چاہتے تو اسلام آباد ایئرپورٹ پر قبضہ کرلیتے مگر ہم نے آئین و قانون کو ترجیح دی۔طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گا۔ ہر آنے والا اپنے ساتھ قرآن پاک، جائے نماز اور تسبیح لائے، وہ ضمانت دیتے ہیں کہ یوم شہدا انتہائی پر امن ہوگا، حکومت پنجاب یا وفاق نے یوم شہدا میں شرکت کے لئے آنے والے افراد کو روکا گیا تو یوم شہدا ماڈل ٹاؤن میں نہیں جاتی امرا کے محل میں منایا جائے گا۔
پونے دو ماہ سے وہ صبر کررہے ہیں لیکن ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہم ہم آزادی والے لوگ نہیں انقلاب والے لوگ ہیں، ہم تمام شہیدوں کے خون کا بدلہ لیں گے۔ ہم پر امن ہیں مگر پر امن شہریوں کو کوئی تنگ نہ کرے اور کارکن امن کو چوڑیاں نہ پہنیں۔ اس اگست کے بعد موجودہ حکمران نہیں رہیں گے۔ اس لئے پولیس اہلکار سوچ سمجھ کر حکمرانوں کے احکام مانیں۔ نواز شریف اور ان کا خاندان سوچ لیں کہ وہ پہلے جانا چاہتے ہیں یا پھر چھوٹے بھائی کو بھیجنا ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا چلڈرن ہسپتال لاہور میں نیا آئی سی یو یونٹ بنانے کا اعلان
-
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
-
سکیورٹی فورسز کا ٹانک میں آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے ، آئی ایس پی آر
-
آڈیو لیکس کیس میں اہم پیشرفت
-
آڈیو لیکس کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈی جی ایف آئی اے کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ
-
سٹاک مارکیٹ ایک اور تاریخ رقم کرکے نئی بلندیوں کو چھو گئی
-
ٹانک میں سکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.