سٹاک مارکیٹ ایک اور تاریخ رقم کرکے نئی بلندیوں کو چھو گئی

کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہنڈریڈ انڈیکس 73 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 29 اپریل 2024 10:52

سٹاک مارکیٹ ایک اور تاریخ رقم کرکے نئی بلندیوں کو چھو گئی
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اپریل 2024ء ) سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کے بعد سٹاک مارکیٹ ایک اور تاریخ رقم کرکے نئی بلندیوں کو چھو گئی اور کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہنڈریڈ انڈیکس 73 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 522 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے ساتھ ہی 100 انڈیکس 73 ہزار 265 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے جب کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز سٹاک مارکیٹ میں 771 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں امریکی کرنسی کی قیمت میں 12 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے ساتھ انٹربینک میں ڈالر کی نئی قیمت 278 روپے 50 پیسے ہوگئی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ان دنوں تیزی کی ایک بڑی وجہ پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے ممکنہ انویسٹمنٹ ہے، اس ممکنہ سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا سعودی وفد گزشتہ دنوں اسلام آباد پہنچا تھا ، اسی طرح ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران بھی کئی معاہدوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے اور دونوں ممالک نے تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، معاشی ماہرین سمجھتے ہیں سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں وفد کے دورہ پاکستان کے بھی مارکیٹ پر مثبت اثرات پڑے جب کہ 2023ء میں بھی سٹاک مارکیٹ نے کئی نئے ریکارڈز قائم کیے اور مجموعی سرمایہ بھی بڑھ گیا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ 2023ء میں دنیا کی تیسری بہترین مارکیٹ قرار پائی۔

ٹاپ لائن سکیورٹیز کا کہنا ہے کہ 2023ء میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کے سرمایہ کاروں نے 53 فیصد منافع کمایا جب کہ روشن ڈیجیٹل ڈالرسرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو 33 فیصد منافع ہوا، رواں برس ڈالر میں سرمایہ کاری سے رواں سال 21 فیصد اور سونے میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے 18 فیصد نفع کمایا، حکومت کے 3 ماہ کے ٹی بلز میں سال بھر سرمایہ کاری کرنے والوں کو 23 فیصد کمائی ہوئی، بینکوں میں جمع کرائے ڈیپازٹس نے سال میں اوسطاً 17 فیصد نفع دیا، شہریوں نے قومی بچت کی سپیشل سیونگ اسکیمز نے 13 فیصد اور میوچل فنڈ انڈسٹری میں سرمایہ کاری سے 20 فیصد نفع کمایا، رئیل اسٹیٹ میں سال 2023ء میں سرمایہ کاری کم ہوئی اس شعبے میں کم ازکم منافعے کی شرح 6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔