عراق میں کرد خواتین داعش کے عسکریت پسندوں سے لڑنے میدان میں آگئیں

منگل 19 اگست 2014 21:16

بغداد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اگست 2014ء) داعش کے عسکریت پسندوں نے عراق اور شام کی سرحدوں سے باہر تک خوفناک انتقام کو پھیلانا شروع کر رکھا ہے،بہت سے کرد اس معاملے میں سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کردستان فوج البیش المرکہ میں موجود خواتین داعش کی سرگرمیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔کرد فوج سے وابستہ خواتین کی پریشانی داعش کی حال ہی میں اقلیتوں اور خواتین کے خلاف سرگرمیوں کی وجہ سے ہے۔

(جاری ہے)

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس کے باوجود یہ خواتین اپنے کمانڈروں سے کہہ رہی ہیں کہ انہیں انتہا پسندوں کے مقابلے کے لیے محاذ کے خط اول پر بھیجا جائے۔کرد امور کے ماہر امریکی دانشور ڈاکٹر جوزف کے مطابق 'کرد فوج میں ان خواتین کی موجودگی اس امر کی تصدیق ہے کہ کرد معاشرے میں خواتین کو بھرپور کردار ادا کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر جوزف کے مطابق کرد مرد اور خواتین کم ہی فوج میں خدمات سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :