امریکا فلسطین کے معاملہ پرویٹوپاور کا غلط استعمال کررہا ہے، چین

جمعرات 2 مئی 2024 13:28

امریکا فلسطین کے معاملہ پرویٹوپاور کا غلط استعمال کررہا ہے، چین
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2024ء) چین نے کہا ہے کہ امریکا فلسطین اسرائیل کے معاملے پر اپنے ویٹو پاور کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندہ فو کانگ نے گزشتہ روز مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ویٹو کے استعمال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 18 اپریل کو ایک قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے کے امریکی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا جس میں تجویز پیش کی گئی کہ جنرل اسمبلی فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کے لیے ووٹنگ کرائے۔

چینی مندوب نے کہا کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست فلسطینیوں کی نسلوں کے لیے ایک دیرینہ خواب رہا ہے اور اقوام متحدہ میں باضابطہ رکنیت اس تاریخی عمل میں ایک اہم قدم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ کہا کہ امریکا نے ویٹو کر کے فلسطینی عوام کے عشروں پرانے خواب کو بے رحمی سے چکنا چور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 سالوں میں دو ریاستی حل کے سیاسی امکانات ختم ہوتے رہے ہیں اور فلسطینی عوام کے مصائب میں اضافہ ہوا ہے، حالات میں، عالمی برادری کی فوری ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطین کو اسرائیل کے برابر کا درجہ دینے اور دو ریاستی حل کے حصول کے لیے بین الاقوامی ضمانتیں فراہم کرنے کے لیےاقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر فلسطین کو تسلیم کرے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ امریکا درجنوں بار اپنے ویٹو پاور کا استعمال کر چکا ہے اور غزہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے امریکا نے5بار ویٹو کا استعمال کیا ہے، جن میں سے چار بار ویٹو ہونے سے غزہ میں جنگ بندی کے امکان کو ختم کردیا اور ایک بار ویٹو سے اقوام متحدہ میں فلسطین کی باضابطہ رکنیت کو خصوصی طور پر روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے اپنے مفادات اور جغرافیائی سیاسی حساب کتاب کی بنیاد پر بار بار ویٹو کا غلط استعمال کیا۔

چینی سفیر نے امید ظاہر کی کہ امریکا غزہ میں اسرائیلی جنگ اور انسانی تباہی کے خاتمے کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے میں عالمی برادری کے ساتھ شامل ہو گا۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تمام فوجی کارروائیاں بند کرے، رفح پر حملے کا منصوبہ ترک کرے، تمام زمینی گزرگاہوں کو فوری طور پر کھول دے، انسانی امداد کی تیز، محفوظ اور بڑے پیمانے پر رسائی کی ضمانت دے اور اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی جانب سے امدادی سامان کی نقل و حمل اور فراہمی کی سہولت فراہم کرے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد مشرق وسطیٰ کے مسئلے سے نکلنے کا بنیادی راستہ ہے انہوں نے کہا کہ چین دو ریاستی حل کے سیاسی امکانات کو بحال کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سفارتی کوششوں کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین سلامتی کونسل کی طرف سے اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کے لیے فلسطین کی درخواست پر جلد نظرثانی کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ ممالک اس مقصد میں رکاوٹیں پیدا نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل حل ، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حصول کے لیے تمام فریقین کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔