نائب وزیراعظم کی پیشکش مجھے خرید نے کی کوشش ہے،عمران خان
بدھ 27 اگست 2014 19:48
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نائب وزیراعظم کی پیشکش کرکے حکومت مجھے خریدنا چاہتی ہے، مگر میری جدوجہد اپنی ذات کیلئے نہیں اگر آج دھرنا ختم کرکے گھر واپس چلا جاؤں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا ، جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری شہباز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں ہوسکتی اسی طرح انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات نواز شریف کے استعفے کے بغیر ممکن نہیں۔
ہمارا مطالبہ آئینی و قانونی و جمہوری ہے دنیا کے کسی بھی ملک میں الزام کنندہ کو شفاف تحقیقات کے عمل کے دوران مستعفی ہونا پڑتا ہے۔ اس سے اچھی آفر اور کیا ہوسکتی ہے کہ حکومت بھی آپ کی رہے وزراء بھی آپ کے ہوں صرف آپ مستعفی ہوجائیں اور اگر دھاندلی ثابت نہ ہو تو دوبارہ وزیراعظم بن جائیں۔(جاری ہے)
جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوتے کسی صورت دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام ڈی چوک پر آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر کسی صورت اعتبار نہیں کر سکتے وہ یا تو لوگوں کے ضمیروں کا سودا کرلیتے ہیں یا ڈرا دھمکا کر خاموش کرلیتے ہیں اگر نواز شریف کے نیچے انصاف مل سکتا توکوئی اور مطالبہ نہ رکھتے۔ مگر نواز شریف خود دھاندلی میں ملوث تھے اس لئے یہ مطالبہ پیش کیا۔ نواز شریف نے اپنی تقریر میں رات کو گیارہ بجے آر اوز سے اپیل کی تھی کہ انہیں واضح اکثریت دلوائیں کیونکہ انتخابات تو پانچ گھنٹے پہلے ختم ہوچکے تھے۔ شہباز شریف کے ہوتے ہوئے بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات ناممکن ہیں۔ عمران خان نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے انہیں خریدنے کی کوشش کی ہے جس کیلئے انہیں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے کی پیشکش کی گئی ہے مگر ان کی جدوجہد پاکستان اور جمہوریت کیلئے ہے اگر چاہیں تو اسی وقت دھرنا ختم کرکے اپنے گھر جاکر بادشاہوں کی طرح رہ سکتے ہیں۔ مگر انہیں ذاتی طو رپر کسی چیز کی ضرورت نہیں اور اگر ضرورت ہوتی تو خیبرپختونخواہ حکومت سے اب تک کئی فائدے اٹھا چکے ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ اس وقت جو دباؤ حکومت پر ڈالا گیا ہے اس سے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوچکی ہے۔ نواز شریف اگر اپنے خلاف فیصلہ آنے پر سپریم کورٹ پرحملہ کروا سکتے ہیں تو آج وہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرنے والے ججز کو بھی خرید سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طارق ملک نے انتخابی دھاندلیوں سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے اینکر مبشر لقمان کے پروگرام میں فون کرکے حقائق بتانے تھے مگر حکومت نے طارق ملک کے اہل خانہ کو ڈرانا دھمکانہ شروع کردیا جس کے باعث انہوں نے مبشر لقمان کو فون نہیں کیا۔ دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں جب وزیراعظم یا کسی وزیر کے اوپر الزام لگ جاتا ہے تو صرف مستعفی ہونا پڑتا ہے مگر یہاں ہمارے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان کو دھمکیاں دے کر ڈرایا دھمکایا جارہا ہے جبکہ ایک آر او نے فون کرکے شاہ محمود قریشی کو بتایا ہے کہ انہیں دھاندلی کروا کے ہرایا گیا تھا۔ ہماری جدوجہد پاکستان اور پاکستان کے جمہوری نظام کو بچانے کیلئے ہے۔ تحریک انصاف واحد پارٹی ہے جسے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ حاصل نہیں۔ اسحاق ڈار کے داماد کی کرپشن اور نواز شریف کی منی لانڈرنگ سے متعلق ویڈیوز موجود ہیں مگر سب چور اکٹھے ہوچکے ہیں جن کے خلاف آخری حد تک لڑیں گے اور نواز شریف کا استعفی لئے بغیر کبھی نہیں رھیں گے۔مزید اہم خبریں
-
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ‘آج پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دیئے جانے کا امکان
-
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری غیرآئینی ہے؟آئین میں نائب وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں.آئینی ماہرین
-
وفاقی وزیر داخلہ کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون کا دورہ ، غیر تسلی بخش جوابات پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوعہدوں سے ہٹانے کے احکامات
-
سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی
-
ایلون مسک بھارت کا دورہ منسوخ کر کے چین پہنچ گئے
-
نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار کی ملائیشیا کے وزیر خارجہ سے ملاقات
-
صاحبزادہ حامد رضا کا پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا مشورہ
-
وزیرداخلہ کا پاسپورٹ آفس کا دورہ، ’دیواریں بھی پیسے مانگتی ہیں‘ شہریوں کی دہائی
-
’پاکستان کا نام شریفستان رکھ دیں‘
-
گندم کے معاملے پر دھرنے کا اعلان کرنے والے کسان بورڈ پنجاب کے سربراہ گرفتار
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا چلڈرن ہسپتال لاہور میں نیا آئی سی یو یونٹ بنانے کا اعلان
-
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.